وفاقی حکومت ختم نبوت کا حلف نکاح نامہ میں شامل کرے گی

وفاقی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ ختم نبوت کے حلف کی شمولیت کو اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری میں نکاح نامہ فارم میں نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی کے فارمیٹ اور پاسپورٹ فارم میں یقینی بنایا جائے گا۔

پارلیمانی سیکرٹری برائے داخلہ محمد سجاد نے یہ یقین دہانی محمد جمال الدین، عالیہ کامران، صلاح الدین اور دیگر کی جانب سے نکاح نامے میں حلف شامل نہ کرنے کے نوٹس کے جواب میں دی گئی۔

پارلیمانی سیکرٹری داخلہ نے کہا کہ ختم نبوت ہمارے ایمان کا حصہ ہے، حکومت جلد از جلد بل ایوان سے پاس کرائے گی۔

گزشتہ سال اکتوبر میں، پنجاب اسمبلی نے متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں نکاح نامہ کے فارم میں ختم نبوت کے حلف کو شامل کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا تاکہ مسلمانوں اور غیر مسلموں (احمدیوں) کے درمیان چال سے شادی کی حوصلہ شکنی کی جا سکے۔

قرارداد پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل-این) اور پاکستان مسلم لیگ قائد (پی ایم ایل-ق) کے اراکین صوبائی اسمبلی نے مشترکہ طور پر پیش کی تھی۔

مسلم لیگ ق کی ایم پی اے خدیجہ عمر نے روشنی ڈالی کہ بہت سی شکایات تھیں کہ لوگ شادی کے وقت اپنا عقیدہ چھپاتے ہیں۔ شادی کے کئی سال گزرنے کے بعد گھر والوں کو معلوم ہوا کہ میاں بیوی میں سے ایک احمدی عقیدہ کی پیروی کر رہا ہے جس کی وجہ سے خاندان اور بچوں کے لیے بہت سی پریشانیاں ہیں۔

انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پنجاب اسمبلی کے سپیکر کے دفتر کو بھی اس حوالے سے متعدد شکایات موصول ہوئی تھیں جس کے بعد نکاح نامہ کے فارم میں عقیدہ ختم نبوت (ص) کا خانہ شامل کرنا ضروری سمجھا گیا۔

اب وفاقی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ نکاح نامے کے فارم میں ختم نبوت کے حلف کی شمولیت کو یقینی بنایا جائے گا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں