پی ٹی آئی کے سینیٹر اعظم خان سواتی کو اعلیٰ فوجی افسران کے خلاف بولنے پر ایک بار پھر گرفتار کر لیا گیا۔

پی ٹی آئی رہنما اور سینیٹر اعظم خان سواتی کو پاک فوج کے سینئر افسران کے خلاف بولنے پر ایک بار پھر گرفتار کر لیا گیا، پی ٹی آئی رہنما کو اسلام آباد کے چک شہزاد میں واقع ان کے فارم ہاؤس سے حراست میں لیا گیا۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ نے سواتی کو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور دیگر اعلیٰ فوجی افسران کے لیے نازیبا اور غیر اخلاقی زبان استعمال کرنے پر گرفتار کر لیا۔

سینیٹر کے خلاف مقدمہ ایف آئی اے کے ٹیکنیکل اسسٹنٹ انیس الرحمان کی شکایت پر درج کیا گیا ہے۔ یہ مقدمہ ہتک عزت اور الیکٹرانک کرائمز ایکٹ کے تحت درج کیا گیا ہے۔ سینیٹر کو دفعہ 500، 501، 505 اور 109 کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔ انہیں گزشتہ ماہ بھی انہی دفعات کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔

ٹویٹر پر جاتے ہوئے سینیٹر نے آرمی چیف اور دیگر اعلیٰ فوجی افسران کے لیے نازیبا زبان استعمال کی جس پر سیاسی اور سماجی حلقوں کی جانب سے مذمت کی گئی۔

https://twitter.com/AzamKhanSwatiPk/status/1596183793538199554?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1596183793538199554%7Ctwgr%5E550b7b709e8b8bb7d63fbb08918e56c84917e31c%7Ctwcon%5Es1_&ref_url=https%3A%2F%2Fburjnews.com%2Fpti-senator-azam-khan-swati-arrested-once-again-for-speaking-against-senior-military-officers%2F

یاد رہے کہ اعظم سواتی اداروں کے خلاف غیر اخلاقی زبان استعمال کرنے پر پہلے ہی گرفتار ہو چکے ہیں اور اب یہ دوسری بار ہے جب انہوں نے اداروں کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی آج انہیں اسلام آباد کے فارم ہاؤس سے حراست میں لیا گیا۔ اعظم سواتی نے اداروں پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ میں ڈی جی آئی ایس آئی یا جنرل باجوہ کے خوف سے نہیں رکوں گا کیونکہ میری عزت پر سمجھوتہ کیا گیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ کے باہر سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ میں ڈی جی آئی ایس آئی یا جنرل باجوہ کے خوف سے اس وقت تک پیچھے نہیں ہٹوں گا جب تک مجرموں کو سزا نہیں مل جاتی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں