تحریک انصاف آئندہ دو ہفتوں میں اسمبلیوں کی تحلیل کا فیصلہ کرے گی۔

سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے سندھ اور بلوچستان کی پارلیمانی جماعتوں کا اجلاس طلب کرلیا ہے جس میں اسمبلیوں سے علیحدگی کے فیصلے پر غور کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم نے پی ٹی آئی کے اراکین سندھ اور بلوچستان اسمبلی (ایم پی اے) کو لاہور کے زمان پارک میں اپنی رہائش گاہ پر طلب کیا۔

سندھ کا پارلیمانی وفد خرم شیر زمان کی سربراہی میں اتوار کو پارٹی چیئرمین سے ملاقات کرے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اسمبلیوں سے الگ ہونے کا حتمی فیصلہ پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان پارلیمانی رہنماؤں سے مشاورت کے بعد کریں گے۔

قبل ازیں اطلاعات کے مطابق مسلم لیگ ن اور اتحادیوں کی جانب سے صوبائی اسمبلی کو تحلیل کرنے کی کوشش کو ناکام بنانے کے لیے دو آپشنز استعمال کرنے کا امکان ہے۔ گورنر بلیغ الرحمان یکم دسمبر کو وزیراعلیٰ پرویز الٰہی سے ایوان سے اعتماد کا نیا ووٹ لینے کے لیے کہیں گے، جب کہ ایک سے دو گھنٹے کے وقفے کے ساتھ اپوزیشن جماعتوں کے ایم پی اے چیف کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرائیں گے۔ وزیر

یاد رہے کہ 28 نومبر 2023 کو سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے تصدیق کی تھی کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی قیادت خیبرپختونخوا (کے پی) اور پنجاب اسمبلیاں تحلیل کرنے پر متفق ہوگئی ہے۔

لاہور کے زمان پارک میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے نوٹ کیا کہ پی ٹی آئی کی قیادت نے پارٹی رہنماؤں کا اجلاس منعقد کیا جس میں تمام اسمبلیاں چھوڑنے کا فیصلہ کیا گیا تاکہ موجودہ حکومت کو نئے انتخابات کے لیے دباؤ ڈالا جا سکے۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘پارٹی قیادت خیبرپختونخوا (کے پی) اور پنجاب اسمبلیاں تحلیل کرنے پر متفق ہوگئی، جب کہ سندھ اور بلوچستان اسمبلیوں میں ہمارے اراکین اپنے استعفے جمع کرائیں گے۔’

قبل ازیں پی ٹی آئی کے سینئر رہنما فواد چوہدری کا دعویٰ ہے کہ الیکشن رمضان المبارک سے پہلے ہوں گے۔

انہوں نے بدھ کو یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ “وقت کم ہے اور ہم اسمبلیوں کی تحلیل میں مزید تاخیر نہیں کر سکتے”۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی رمضان المبارک سے قبل 20 مارچ 2023 تک الیکشن چاہتی ہے۔دوسری جانب صوبائی وزیر پنجاب اسلم اقبال نے الزام لگایا کہ موجودہ حکومت اسمبلیوں کو بچانے کے لیے پیسہ خرچ کر رہی ہے۔

پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے ایک ٹویٹ میں دعویٰ کیا کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل-این) کے متعدد ارکان نے پنجاب میں الیکشن لڑنے کے لیے پارٹی ٹکٹ کے لیے پی ٹی آئی سے رابطہ کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر حلقے کے امیدوار کی جانچ میرٹ پر کی جائے گی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں