سابق آرمی چیف جنرل (ر) جنرل باجوہ پر تنقید پر وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی عمران خان سے ناخوش ہیں۔

وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے سابق آرمی چیف ریٹائرڈ جنرل قمر جاوید باجوہ پر مسلسل تنقید پر ناخوش ہیں۔

نجی میڈیا چینل کے ٹاک شو میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ انہوں نے پی ٹی آئی کے سربراہ پر زور دیا تھا کہ وہ گزشتہ روز لبرٹی چوک ریلی کی تقریر کے دوران جنرل (ر) باجوہ پر تنقید سے گریز کریں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے میری موجودگی کے دوران جنرل باجوہ کی لاہور تقریر میں تنقید کی جو کہ میرے ساتھ ناانصافی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جنرل باجوہ نے اپنی حکومت کے دوران پی ٹی آئی کی اکثر مدد کی اور ان کی ریٹائرمنٹ کے بعد ان پر تنقید غیر منصفانہ تھی۔ وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی نے کہا کہ ان کی جماعت نے تحفظات کے باوجود مرکز اور پنجاب میں پی ٹی آئی کی حمایت کی۔

پرویز الٰہی نے کہا کہ مسلم لیگ (ق) نے عمران خان کے پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کے فیصلے کی توثیق کی لیکن ہم اپنے محسنوں کی پیٹھ میں چھرا نہیں گھونپ سکتے۔

اس سے قبل پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے اعلان کیا تھا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیاں آئندہ جمعہ (23 دسمبر 2022) تک تحلیل کر دی جائیں گی۔ سابق وزیر اعظم نے اس فیصلے کا اعلان بالترتیب پنجاب اور خیبرپختونخوا کے وزرائے اعلیٰ (سی ایم) پرویز الٰہی اور محمود خان کے ساتھ قوم سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

عمران خان نے اپنی پارٹی کے ساتھ تعاون پر دونوں صوبائی سربراہان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ انہوں نے اس اقدام کے بارے میں پی ٹی آئی کے وکلاء سے مشورہ کیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ آئین اسمبلی کی تحلیل کے 90 دن سے زیادہ انتخابات میں تاخیر کی اجازت نہیں دیتا۔

لاہور کے لبرٹی چوک میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اپنے فیصلے کی حمایت کرنے پر وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی اور کے پی کے وزیراعلیٰ محمود خان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلیاں توڑ کر نئے انتخابات کی تیاری شروع کر دیں گے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں