پاکستانی سفارت خانے پر حملے میں ملوث داعش کے جنگجو ایک کارروائی میں مارے گئے – افغان طالبان کے ترجمان
افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ کابل میں پاکستانی سفارت خانے پر حملے میں ملوث داعش کے عسکریت پسند ایک کارروائی میں مارے گئے ہیں۔
افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے جمعرات کو کہا کہ کابل میں پاکستانی سفارت خانے پر حملے میں ملوث داعش کے عسکریت پسند ایک کارروائی میں مارے گئے ہیں۔
2 دسمبر 2022 کو کابل میں پاکستانی سفارت خانے کے ایلچی پر حملہ ہوا اور افغانستان میں پاکستان کے سفیر عبید الرحمان نظامانی کو نشانہ بنایا گیا۔ فائرنگ کا یہ حملہ ایسے وقت میں کیا گیا جب افغانستان کے ناظم الامور عبید الرحمان نظامانی کابل میں پاکستانی سفارت خانے کے باغ میں چہل قدمی کر رہے تھے۔
افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کی جانب سے آج جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ افغان سیکیورٹی فورسز نے کابل میں اسلامک اسٹیٹ گروپ داعش کے نیٹ ورک کے خلاف آپریشن کیا جو پاکستانی سفارت خانے اور ایک ہوٹل پر حملوں میں ملوث تھے جہاں چینی شہری مقیم تھے۔
12 دسمبر 2022 کو ہونے والے حملے میں پانچ چینیوں کے زخمی ہونے کے بعد چین نے اپنے شہریوں کو افغانستان چھوڑنے کا کہا تھا۔
بدھ کو ہونے والی کارروائیوں میں داعش کے آٹھ ارکان مارے گئے، انہوں نے مزید کہا کہ ہلاک ہونے والوں میں متعدد غیر ملکی بھی شامل ہیں۔ ان کے قبضے سے بہت سے چھوٹے ہتھیار، دستی بم، بارودی سرنگیں، جیکٹیں اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد ہوا ہے۔ مجاہد نے مزید کہا کہ مارے گئے دہشت گردوں نے اہم اہداف پر مزید حملوں کا منصوبہ بنایا تھا۔