ملک کے لیے تشویشناک صورتحال کیونکہ اسٹیٹ بینک کا ریزرو 4.5 بلین ڈالر تک گر گیا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے پاس موجود زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کا سلسلہ جاری رہا اور 1.2 بلین ڈالر کم ہوکر 4.5 بلین ڈالر تک پہنچ گئے۔

ذرائع کے مطابق متحدہ عرب امارات کے بینکوں کو نئے قرضوں کی ادائیگی کے بعد اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 4.5 ارب ڈالر تک گر گئے۔ پاکستان نے ایمریٹس این بی ڈی بینک کو 600 ملین ڈالر اور دبئی اسلامک بینک کو 415

ملین ڈالر واپس کیے۔

ان کا کہنا ہے کہ قرضوں کی تازہ ادائیگی کے بعد، فاریکس ریزرو 4.5 بلین ڈالر تک گر گیا، جو صرف 25 دنوں کے درآمدی کور کے لیے کافی ہے۔

جمعرات کو، مرکزی بینک نے اطلاع دی کہ 30 دسمبر 2022 تک غیر ملکی ذخائر 5.6 بلین ڈالر تک گر چکے ہیں۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ملک کے پاس کل مائع غیر ملکی ذخائر 11.43

ارب ڈالر رہے۔

مرکزی بینک نے کہا، “30 دسمبر 2022 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران، بیرونی قرضوں کی ادائیگی کی وجہ سے SBP کے پاس موجود زرمبادلہ کے ذخائر 245 ملین ڈالر کم ہو کر 5,576.5 ملین ڈالر ہو گئے۔”

یہاں ایک بات یاد رکھیں وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا دعویٰ ہے کہ پاکستان کو چینی ترقیاتی بینک سے 700 ملین ڈالر کی ری فنانس اور سعودی عرب سے 3 بلین ڈالر کی نقد رقم کی توقع ہے۔ اس کے بعد پاکستان ایک بار پھر ترقی کی راہ پر گامزن ہو گا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

Author

اپنا تبصرہ بھیجیں