روس سے گندم کی پہلی کھیپ موصول ہونے کے بعد پنجاب میں گندم کی قیمتوں میں کمی ہوئی۔

گندم کے کوٹے میں اضافے اور روس سے گندم کی درآمد کے بعد پنجاب کی اوپن مارکیٹ میں گندم کی قیمت 1200 روپے فی من کم ہوگئی۔

مارکیٹ ڈیلرز اور ڈسٹری بیوٹرز کے مطابق فی من گندم کی قیمت 5200 روپے سے کم ہو کر 4000 روپے ہو گئی۔ 1200 روپے فی من کمی کے بعد اوپن مارکیٹ میں فی کلو گندم کی قیمت 130 سے کم ہو کر 100 روپے پر آ گئی ہے۔

یہاں ایک بات یاد رکھیں کہ صوبائی محکمہ خوراک نے فلور ملوں کو گندم کا کوٹہ 21,000 میٹرک ٹن یومیہ سے بڑھا کر 26,000 میٹرک ٹن یومیہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

محکمہ گندم کے ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کے کوٹے میں اضافے اور روس سے درآمد شدہ گندم کی آمد کے باعث گندم کی قیمت میں کمی آرہی ہے۔ مارکیٹ میں گندم کے ڈیلرز اب آنے والے دنوں میں 300 سے 400 روپے فی من کمی کی توقع کر رہے ہیں۔

اس سے قبل پاکستان کو روس سے درآمد کی گئی گندم کی پہلی کھیپ موصول ہوئی تھی۔ وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی کا کہنا ہے کہ گندم سے لدے دو جہاز روس سے پاکستان پہنچے۔ حکام کے مطابق روس سے سرکاری سطح پر مجموعی طور پر 75 لاکھ ٹن گندم درآمد کی جائے گی۔

حکام نے یہ بھی بتایا کہ 100,000 ٹن گندم گوادر کے راستے پاکستان پہنچے گی، اسی طرح ڈبلیو کے تمام بحری جہاز

پنجاب میں آٹے کی قلت

یاد رہے کہ معاشی بحران کے بعد آج کل پاکستان کو گندم کی قلت کا سامنا ہے۔ پاکستان کے صوبوں بلوچستان اور پنجاب میں گندم ختم ہو گئی ہے۔

گندم کی کمی کے بعد آٹے کی قیمتیں بھی ڈسٹری بیوٹرز نے بڑھا دیں۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق حکومت کا دعویٰ ہے کہ وہ جلد ہی آٹے کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر قابو پالے گی اور صوبوں میں گندم کا بحران معمول پر آجائے گا کیونکہ ہمیں روس سے گندم موصول ہوئی ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان میں گندم کی قلت گزشتہ سال کے تباہ کن سیلاب کی وجہ سے ہوئی ہے۔

Author

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں