پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب کی فواد چوہدری کو اسلام آباد لے جانے والے پولیس قافلے کا راستہ روکنے کی کوشش
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب نے پولیس کے قافلے کو فواد چوہدری کو اسلام آباد لے جانے سے روکنے کی کوشش کی۔
فرخ حبیب کو پی ٹی آئی کے سینئر رہنما فواد چوہدری کو لے جانے سے روکنے کی کوشش میں پولیس اہلکاروں کے ساتھ ہاتھا پائی میں بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
فرخ حبیب کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ پر شیئر کی گئی ویڈیو میں پی ٹی آئی رہنما کو کالا شاہ کاکو ٹول پلازہ پر سیکیورٹی اہلکاروں کی گاڑی میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
ویڈیو میں سابق وزیر کو چوہدری کو لے جانے والی پولیس کی گاڑی کے سامنے کھڑے دیکھا جا سکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد پولیس نے فواد چوہدری کو طبی معائنے کے لیے لاہور کے سروسز اسپتال منتقل کیا تھا جس کے بعد عدالت کی جانب سے انہیں دوپہر 2 بجے تک پیش کرنے کے حکم کے باوجود وہ اسلام آباد روانہ ہوگئے۔
فواد چوہدری کی گرفتاری
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کو اسلام آباد پولیس نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے ارکان کو ’دھمکی‘ دینے کے الزام میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کر لیا۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے سیکریٹری عمر حامد خان کی شکایت پر سابق وزیر فواد چوہدری کے خلاف گزشتہ رات اسلام آباد کے کوہسار تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فواد چوہدری کو آج صبح 5 بج کر 40 منٹ پر بغیر نمبر پلیٹ گاڑیوں والے لوگوں نے اٹھایا۔
ایف آئی آر ان کے خلاف ای سی پی اور اس کے اراکین کے خلاف غیر اخلاقی اور ‘دھمکی آمیز’ زبان استعمال کرنے پر درج کی گئی تھی۔ فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق فواد چوہدری نے لاہور میں عمران خان کی رہائش گاہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ای سی پی، اس کے ارکان اور ان کے اہل خانہ کو دھمکیاں دیں۔
یاد رہے کہ پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 153-اے (گروپوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا)، 506 (مجرمانہ دھمکیاں دینا)، 505 (عوامی فساد کو ہوا دینے والا بیان) اور 124-A (غداری) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ .
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ فواد چوہدری نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی حیثیت اور اختیارات کو منشی (کلرک) سے کم کر دیا گیا۔
فواد چوہدری کو عدالت میں پیش کیا گیا۔
فواد چوہدری کی گرفتاری کے بعد صبح پی ٹی آئی رہنما کو ای سی پی اور اس کے ارکان کے خلاف غیر اخلاقی اور ’دھمکی آمیز‘ زبان استعمال کرنے کے الزام میں لاہور کی مقامی عدالت میں پیش کیا گیا۔
بدھ کو لاہور کی مقامی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری کا طبی معائنہ کرانے کا حکم دیتے ہوئے پولیس کو پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کو اسلام آباد لے جانے کی اجازت دے دی۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما کو سابق وفاقی وزیر کو وفاقی دارالحکومت (اسلام آباد) منتقل کرنے کے لیے عبوری ریمانڈ کے لیے اسلام آباد پولیس نے سخت سیکیورٹی میں لاہور کینٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ رانا مدثر کی عدالت میں پیش کیا۔
سماعت کے موقع پر فواد چوہدری کے وکلا نے سابق وزیر کو ہتھکڑیاں لگانے پر اعتراض کیا۔ چوہدری کے وکیل نے عدالت میں اپنے دلائل میں کہا کہ پولیس بتائے کہ میرے موکل کو کس بنیاد پر حراست میں لیا گیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ٹرانزٹ ریمانڈ کی ضرورت نہیں ہے۔ عدالت نے پولیس کو فواد چوہدری کا طبی معائنہ کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ٹرانزٹ ریمانڈ کی ضرورت نہیں۔
جس پر جج نے ریمارکس دیئے کہ طبی معائنے کے بعد اسلام آباد منتقل کیا جا سکتا ہے۔
ایک مختصر میڈیا ٹاک میں، گرفتار پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ سیکیورٹی اس طرح سے رکھی گئی تھی جیسے ایک “دہشت گرد” کو عدالت میں لایا جا رہا تھا، انہوں نے مزید کہا کہ وہ اپنے اوپر لگائے گئے الزامات سے لاعلم تھے۔ انہوں نے لوگوں سے حکومت کے خلاف سڑکوں پر آنے کی بھی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی افریقہ کے سابق صدر نیلسن منڈیلا پر بھی غداری کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔