وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کو گرفتار کیا جا سکتا ہے۔

وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے خبردار کیا ہے کہ سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کو ’قانون کی خلاف ورزی اور ملک میں بدامنی پھیلانے‘ پر گرفتار کیا جا سکتا ہے۔

سیالکوٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع نے پی پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری پر قاتلانہ حملے کا الزام لگانے پر پی ٹی آئی سربراہ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ایسے بیانات سیاست کو تشدد کی طرف موڑ سکتے ہیں اور ملک میں خونریزی کا سبب بن سکتے ہیں۔

خواجہ آصف نے کہا کہ اس طرح کے الزامات پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی قیادت کے لیے جان لیوا حالات پیدا کر سکتے ہیں، انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ملک میں کوئی سانحہ ہوا تو سابق وزیر اعظم ذمہ دار ہوں گے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ اگر پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے رہنماؤں کو گرفتار کیا جاسکتا ہے تو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان بھی اس سے مستثنیٰ نہیں ہیں۔

پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے حوالے سے صحافی کے سوال کے جواب میں وزیر دفاع نے کہا کہ اگر پی ڈی ایم رہنماؤں کو ’بوگس کیسز‘ میں گرفتار کیا جاسکتا ہے تو عمران خان توشہ خانہ اور غیر ملکی فنڈنگ کے ’ثابت شدہ الزامات‘ سے کیسے بچ سکتے ہیں۔

وزیر دفاع نے دعویٰ کیا کہ ’عمران خان کو بھی قانون کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا جاسکتا ہے۔

وزیر دفاع نے پی ٹی آئی سربراہ کی ناکام حکمت عملیوں پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے پہلے کہا کہ انہیں ہٹانے کی ذمہ دار بیرونی طاقتیں ہیں لیکن اب انہوں نے محسن نقوی کو معزولی کا ذمہ دار ٹھہرایا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں نے عدالتوں اور اداروں کو دھمکیاں دیں۔ انہوں نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو مشورہ دیا کہ ‘سیاسی طریقے سے ڈیل کریں اور کسی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی’۔

فواد چوہدری کی گرفتاری

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان کی گرفتاری کی افواہیں بدھ کی اولین ساعتوں میں گردش کر رہی تھیں۔ پی ٹی آئی کی کال پر پارٹی رہنما اور کارکنان بڑی تعداد میں لاہور کے زمان پارک میں ان کی رہائش گاہ پر جمع ہوئے۔

دریں اثنا، پی ٹی آئی نے اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر اعلان کیا: “اطلاعات ہیں کہ کٹھ پتلی حکومت آج رات عمران خان کو گرفتار کرنے کی کوشش کرے گی۔

لیکن حکومت کی جانب سے ایک حیران کن اقدام میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کو اسلام آباد پولیس نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے ارکان کو ’دھمکی‘ دینے کے الزام میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کر لیا۔

ایف آئی آر ان کے خلاف ای سی پی اور اس کے اراکین کے خلاف غیر اخلاقی اور ‘دھمکی آمیز’ زبان استعمال کرنے پر درج کی گئی تھی۔ فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق فواد چوہدری نے لاہور میں عمران خان کی رہائش گاہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ای سی پی، اس کے ارکان اور ان کے اہل خانہ کو دھمکیاں دیں۔

خیال رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے فواد چوہدری کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے اب وہ اسلام آباد پولیس کی تحویل میں ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں