بڑھتی ہوئی دہشت گردی: وزیر دفاع نے ملک میں ضرب عضب جیسا آپریشن شروع کرنے کا عندیہ دے دیا۔

پشاور کی پولیس لائنز مسجد میں خودکش دھماکے کے بعد وزیر دفاع خواجہ آصف نے امید ظاہر کی کہ وزیر اعظم (پی ایم) شہباز شریف ملک میں ’بڑھتی ہوئی دہشت گردی‘ کے خلاف ضرب عضب جیسی کارروائی کے لیے اقدامات کریں گے۔

پارلیمنٹ ہاؤس کے اندر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع نے ملک میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی کے خلاف ضرب عضب جیسا آپریشن کرنے کا عندیہ دیا۔

وزیر دفاع نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی (این ایس سی) ملک میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ “قومی سلامتی کمیٹی ایسے فیصلے کرنے کا مجاز فورم ہے۔”

وفاقی وزیر نے دعویٰ کیا کہ پشاور دھماکہ اے پی ایس حملے جیسا ہی سانحہ تھا، انہوں نے کہا کہ سانحہ اے پی ایس کے وقت تمام سیاسی جماعتیں متحد تھیں۔ “فی الحال، قوم کو تمام اختلافات کے باوجود اتفاق رائے کی ضرورت ہے”، انہوں نے زور دیا۔

وزیر دفاع کا یہ بیان پشاور کی پولیس لائنز مسجد میں ظہر کی نماز کے دوران ایک خودکش حملہ آور کی جانب سے زور دار دھماکے کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد 100 ہو گئی ہے جب کہ 240 سے زائد زخمی ہیں۔ سیکیورٹی حکام کی رپورٹ کے مطابق خودکش حملہ آور نماز کے دوران اگلی صف میں موجود تھا کہ اس نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس سے ظہر کی نماز ادا کرنے والے درجنوں مومن زخمی ہوگئے۔ دھماکا تقریباً 1:40 بجے ہوا۔ دھماکے کے نتیجے میں مسجد کی چھت اڑ گئی۔

تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے پشاور کی پولیس لائنز کی مسجد میں ہونے والے دھماکے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔

تازہ ترین اطلاعات یہ ہیں کہ متاثرین کو نکالنے کے لیے مسجد کے مقام پر ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ خیبرپختونخوا کی نگراں حکومت کی جانب سے پشاور کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

تمام صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے نگراں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد اعظم خان نے پشاور کے تمام اسپتالوں میں میڈیکل ایمرجنسی نافذ کردی۔ عبوری وزیراعلیٰ نے امدادی تنظیموں کو امدادی سرگرمیاں تیز کرنے کی ہدایت بھی کی۔

پشاور مسجد خودکش حملے کے بعد حکومت نے ملک کے حساس شہروں میں ہائی الرٹ کر دیا۔ اسلام آباد پولیس نے وفاقی دارالحکومت کی سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری پولیس نے وفاقی دارالحکومت کے داخلی اور خارجی راستوں پر سیکیورٹی سخت کردی۔ اسلام آباد کے انسپکٹر جنرل ڈاکٹر اکبر ناصر خان نے وفاقی دارالحکومت میں سکیورٹی ہائی الرٹ کرنے کے احکامات جاری کر دیئے۔

پولیس حکام نے اسلام آباد کے شہریوں کو ہدایت کی کہ وہ کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ (سی این آئی سی) سمیت اہم دستاویزات اپنے پاس رکھیں اور ساتھ ہی شہریوں سے اپیل کی کہ وہ چیکنگ کے عمل کے دوران ڈیوٹی پر موجود پولیس اہلکاروں کے ساتھ رابطہ کریں۔

اہم مقامات اور عمارتوں پر اسنائپرز اور بم ڈسپوزل اسکواڈز کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں