بلوچستان: کوہلو میں فوجی آپریشن کے دوران دو فوجی افسران نے شہادت کو گلے لگا لیا۔

جمعہ کو بلوچستان کے علاقے کوہلو میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے دوران پاک فوج کے دو اہلکار شہید ہوگئے۔

پاک فوج کے میڈیا ونگ آئی ایس پی آر کے مطابق، مصدقہ انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر سینیٹائزیشن آپریشن 10 فروری کو بلوچستان کے علاقے کوہلو میں شروع کیا گیا۔

علاقے کی کلیئرنس کے دوران پاک فوج کی چھاپہ مار ٹیم کے قریب دیسی ساختہ بم پھٹ گیا۔ نتیجتاً دو فوجی افسروں میجر جواد اور کیپٹن صغیر نے ہر طرح کی مشکلات کا مقابلہ کرتے ہوئے مادر وطن کے دفاع میں جام شہادت نوش کیا۔

ملٹری میڈیا ونگ آئی ایس پی آر نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ “دشمن عناصر کی ایسی بزدلانہ کارروائیاں بلوچستان میں محنت سے حاصل کیے گئے امن اور خوشحالی کو سبوتاژ نہیں کر سکتیں۔ سیکورٹی فورسز خون اور جان کی قیمت پر بھی ان کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔

اس ہفتے کے شروع میں 8 فروری کو پاکستانی فوج نے TTP دہشت گردوں کے خلاف گرینڈ ملٹری آپریشن شروع کیا۔ جس کے نتیجے میں سیکیورٹی فورسز نے لکی مروت میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن (آئی بی او) کے دوران کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے 12 دہشت گردوں کو گولی مار کر ہلاک کردیا۔

آئی ایس پی آر نے ایک بیان میں کہا کہ آپریشن لکی مروت میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر کیا گیا۔ سیکیورٹی فورسز کا دہشت گردوں کے ساتھ اس وقت فائرنگ کا تبادلہ ہوا جب وہ ایک گاڑی میں علاقے سے فرار ہو رہے تھے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق مقابلے میں 12 دہشت گرد مارے گئے اور ان کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور افغان کرنسی برآمد کی گئی۔

ملٹری میڈیا ونگ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ علاقے کے قبائلی رہنماؤں نے علاقے سے دہشت گردوں کے خاتمے پر سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کو سراہا ہے۔

دہشت گردوں کے خلاف گرینڈ آپریشن شروع کرنے کا اقدام دہشت گرد حملوں کی شرح میں اضافہ دیکھنے کے بعد کیا گیا ہے۔

کور کانفرنس
اس ہفتے کے شروع میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے ٹی ٹی پی کے دہشت گردانہ حملے سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی بنانے کے لیے 255ویں کور کمانڈر کانفرنس کی صدارت کی۔

ملٹری میڈیا ونگ آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات کے دوران ملٹری کمانڈرز کو ملک میں دہشت گردی کی بحالی کے پس منظر میں موجودہ اور ابھرتے ہوئے خطرات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

پاک آرمی کے اعلیٰ حکام کو ملک بھر میں دہشت گردوں کے درمیان گٹھ جوڑ اور ان کے سپورٹ میکنزم کو توڑنے کے لیے فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے جاری انٹیلی جنس پر مبنی آپریشنز کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔

سی او ایس جنرل عاصم منیر نے تمام کور کمانڈرز کو ہدایت کی کہ جب تک ہم پائیدار امن کے حصول تک انٹیلی جنس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں پر توجہ مرکوز رکھیں۔

وزیر دفاع کا اشارہ
پشاور کی پولیس لائنز مسجد میں خودکش دھماکے کے بعد وزیر دفاع خواجہ آصف نے امید ظاہر کی کہ وزیر اعظم (پی ایم) شہباز شریف ملک میں ’بڑھتی ہوئی دہشت گردی‘ کے خلاف ضرب عضب جیسی کارروائی کے لیے اقدامات کریں گے۔

پارلیمنٹ ہاؤس کے اندر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع نے ملک میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی کے خلاف ضرب عضب جیسا آپریشن کرنے کا عندیہ دیا۔

وزیر دفاع نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی (این ایس سی) ملک میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ “قومی سلامتی کمیٹی ایسے فیصلے کرنے کا مجاز فورم ہے۔”

وفاقی وزیر نے دعویٰ کیا کہ پشاور دھماکہ اے پی ایس حملے جیسا ہی سانحہ تھا، انہوں نے کہا کہ سانحہ اے پی ایس کے وقت تمام سیاسی جماعتیں متحد تھیں۔ “فی الحال، قوم کو تمام اختلافات کے باوجود اتفاق رائے کی ضرورت ہے”، انہوں نے زور دیا۔

وزیر دفاع کا یہ بیان پشاور کی پولیس لائنز مسجد میں ظہر کی نماز کے دوران ایک خودکش حملہ آور کی جانب سے زور دار دھماکے کے ایک روز بعد سامنے آیا ہے۔

پشاور مسجد خودکش حملے کے بعد حکومت نے ملک کے حساس شہروں میں ہائی الرٹ کر دیا۔ اسلام آباد پولیس نے وفاقی دارالحکومت کی سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری پولیس نے وفاقی دارالحکومت کے داخلی اور خارجی راستوں پر سیکیورٹی سخت کردی۔ اسلام آباد کے انسپکٹر جنرل ڈاکٹر اکبر ناصر خان نے وفاقی دارالحکومت میں سکیورٹی ہائی الرٹ کرنے کے احکامات جاری کر دیئے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں