آڈیو لیک کا معاملہ ، تحریک انصاف کی رہنما یاسمین راشد کا سخت ردعمل

یاسمین راشد نے اعلان کیا ہے کہ وہ عدالت میں جا کر یہ جاننے کی کوشش کریں گی کہ ان کی تقریر کی لیک ہونے والی آڈیو ریکارڈنگ کس نے جاری کی۔

لاہور میں عمران خان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے یاسمین راشد نے کہا کہ رانا ثناء اللہ کے فون کی وائر ٹیپنگ اور لیک ہونے سے میرے بنیادی انسانی حقوق متاثر ہوئے ہیں، میں عدالت جا کر تمام سوالوں کے جواب دوں گی۔
انہوں نے کہا کہ رانا ثناء اللہ نے میرا فون ٹیپ کرنے سے پہلے عدالت سے اجازت لی؟ کیونکہ کسی کا فون وائر ٹیپ کرنے سے پہلے عدالت سے اجازت لینا ضروری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی آئی چئیرمین عمران خان کی خواتین کے ساتھ مل کر آڈیو کلپ سوشل میڈیا پر رائے شماری

سابق صوبائی وزیر نے کہا کہ لاہور کے سی سی پی او غلام محمود ڈوگر سابق وزیراعظم عمران خان کے قتل کے حوالے سے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کا حصہ تھے۔ انہوں نے کہا کہ اس کیس پر کام کرنے والے کچھ افسران نے استعفیٰ دے دیا کیونکہ انہیں بلیک میل کیا گیا تھا لیکن غلام محمود ڈوگر اپنی بات پر ڈٹے رہے۔ جب ان کی دوبارہ تقرری ہوئی تو ہم نے انہیں یہ پوچھنے کے لیے فون کیا کہ وہ اس عہدے کا چارج کب سنبھالیں گے۔ ہمیں امید تھی کہ ان کی دوبارہ تقرری سے کیس کی تفتیش دوبارہ شروع ہو جائے گی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

Author

آڈیو لیک کا معاملہ ، تحریک انصاف کی رہنما یاسمین راشد کا سخت ردعمل” ایک تبصرہ

اپنا تبصرہ بھیجیں