سی او اے ایس کی تقرری کے لیے نئے نام کا اعلان منگل یا بدھ تک کر دیا جائے گا، وزیر دفاع
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ نئے چیف آف آرمی اسٹاف (سی او اے ایس) کا نام منگل یا بدھ تک سامنے آ جائے گا۔
نجی میڈیا چینل کے ٹاک شو میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ آرمی چیف کی تقرری کا عمل پیر سے شروع ہوگا۔ شو کے دوران مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ کمان کی تبدیلی کی تقریب 29 نومبر 2022 کو ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ جس دن تقرری کا فیصلہ ہوا لانگ مارچ کو شدید دھچکا لگے گا۔ موجودہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اس ماہ کے آخر میں ریٹائر ہونے والے ہیں اور انہوں نے اپنی مدت ملازمت میں توسیع کو مسترد کر دیا ہے اور اسی طرح فوج بھی۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ نئے سی او اے ایس کے نام کا فیصلہ سیاسی اور عسکری قیادت کے اتفاق رائے سے کیا جائے گا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ تقرری کے عمل میں کوئی ابہام نہیں جو عمران خان پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور نہ ہی کوئی ڈیڈ لاک ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ نئے سی او اے ایس کی تقرری کا اختیار وزیراعظم کے پاس ہے لیکن وہ اداروں سے مشاورت کے بعد فیصلے کرتے ہیں۔
یاد رہے کہ جی ایچ کیو کی جانب سے نئے سی او اے ایس کی تقرری کے لیے پہلے ہی 6 سینئر جنرلز کے نام وزیراعظم کو بھجوائے گئے تھے۔
میڈیا سے گفتگو میں وزیر دفاع نے عمران خان پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے آمریت کے چار ادوار میں اداروں کو غیر جانبدار بنانے کے لیے جدوجہد کی۔ عمران خان نے آج کہا کہ قوم آئین کی پاسداری کرتے ہوئے معاف نہیں کرے گی۔
عمران خان سیاسی کارکن یا سیاستدان نہیں ہیں اس لیے ان میں برداشت کی کمی ہے۔ سیاست دان جب اقتدار سے محروم ہوتے ہیں تو یہ زبان استعمال نہیں کرتے۔ ہم سیاسی کارکن ہیں اور ہماری کچھ روایات ہیں۔
شمالی علاقے میں دہشت گردی کا ماحول ہے، ہماری فوج آج دہشت گردی کے خلاف لڑ رہی ہے۔ یہ قوم کا فرض ہے کہ وہ اپنی مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑا ہو،” وزیر دفاع نے کہا۔