پاکستان ذیابیطس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک کی فہرست میں تیسرے نمبر پر
پاکستان ذیابیطس کے پھیلاؤ میں چین اور بھارت کے بعد تیسرے نمبر پر ہے اور انٹرنیشنل ڈائیبیٹس فیڈریشن (IDF) کے ذیابیطس اٹلس کے 10ویں ایڈیشن کے مطابق ملک میں تقریباً 33 ملین افراد ذیابیطس کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں۔
پاکستان ذیابیطس کے پھیلاؤ میں چین اور بھارت کے بعد تیسرے نمبر پر ہے اور انٹرنیشنل ڈائیبیٹس فیڈریشن (IDF) کے ذیابیطس اٹلس کے 10ویں ایڈیشن کے مطابق ملک میں تقریباً 33 ملین افراد ذیابیطس کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں۔
ضیاء الدین یونیورسٹی کے شعبہ مالیکیولر میڈیسن اینڈ جنرل میڈیسن نے ذیابیطس کے عالمی دن کی مناسبت سے ایک تقریب کا اہتمام کیا، “ذیابیطس کا عالمی دن: ذیابیطس کو شکست دینے کے لیے آگاہی اور تعلیم”۔
اس سیمینار کا مقصد تعلیم اور ذیابیطس کو شکست دینے کے بارے میں شعور اجاگر کرنا تھا کیونکہ پاکستان اس مرض سے شدید متاثر ہے۔ کیسز کی کل تعداد تقریباً 33,000,000 ہے، جو خطرناک حد تک زیادہ ہے، اور ہر گزرتے سال کے ساتھ اس میں اضافہ بھی ہو رہا ہے۔
ضیاءالدین یونیورسٹی کے شعبہ طب کی پروفیسر ڈاکٹر عظمیٰ غوری نے کہا، ’’پاکستان ہندوستان اور چین کے بعد ذیابیطس کا تیسرا بڑا ملک بن گیا ہے۔‘‘
انہوں نے ‘ذیابیطس میلیٹس کے انتظام میں حالیہ پیشرفت’ پر ایک لیکچر دیتے ہوئے کہا، “ذیابیطس کے کنٹرول کے لیے نئے اسکریننگ کٹ آف اور عصری تعاون موجود ہیں جو کہ اب ہمارے ملک میں قابل رسائی ہیں، اس کے ساتھ ساتھ 18 سال اور اس سے زیادہ عمر کے افراد اضافی خطرے کے عوامل کے ساتھ۔ ذیابیطس اور پری ذیابیطس کے لئے تشخیص کیا جانا چاہئے.”