وفاقی حکومت نے سستا تیل اور گیس خریدنے کے لیے روس سے رابطہ کیا۔
پاکستانی حکومت نے روسی سستے تیل اور گیس کی خریداری کے لیے حکام سے باضابطہ رابطہ کیا ہے کیونکہ جنوبی ایشیائی ملک میں ان اشیاء کی قیمتیں ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہیں۔
یہ پیش رفت وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے اس بیان کے ایک ماہ بعد سامنے آئی ہے کہ حکومت روس سے تیل درآمد کرنے کے آپشن پر غور کر رہی ہے۔ اگر ہندوستان روس سے تیل خرید سکتا ہے تو ہم کیوں نہیں؟ ہم اسے درآمد بھی کر سکتے ہیں،” ڈار نے 19 اکتوبر کو چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ ایسوسی ایشن کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا۔
ستمبر میں سمرقند میں شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف کی روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات کے چند دن بعد، یہ اطلاعات بھی سامنے آئی تھیں کہ ماسکو نے پاکستان کو موخر ادائیگیوں پر پیٹرول کی فراہمی پر آمادگی ظاہر کی تھی۔
تازہ ترین پیش رفت میں، وزارت خارجہ اور پٹرولیم نے روس کو خط لکھا ہے، جس میں اس سے تیل اور گیس کی خریداری میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق پاکستانی حکام کی ٹیم ماسکو کی جانب سے دعوت نامہ موصول ہونے کے بعد روس کا دورہ کرے گی۔ حکام کا کہنا تھا کہ روس کے ساتھ معاہدہ عوامی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جائے گا، اس عمل میں عالمی معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کی جائے گی۔