پی ڈی ایم نے پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بلایا کیونکہ پی ٹی آئی نے پنجاب اور کے پی اسمبلیوں کو تحلیل کرنے کا اشارہ دیا ہے۔

پی ڈی ایم نے آج پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بلایا تاکہ حکمت عملی طے کی جاسکے کیونکہ پی ٹی آئی نے پنجاب اور کے پی کے اسمبلیوں کو تحلیل کرنے کا اشارہ دیا ہے۔

دریں اثناء پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے بھی اجلاس طلب کر لیا ہے جس میں پارٹی رہنمائوں سے اپنے لائحہ عمل پر بات چیت اور اسمبلیوں سے استعفیٰ دینے کے اعلان پر مشاورت کی جائے گی۔

مسلم لیگ ن کے ذرائع کے مطابق پارٹی نے ابھی تک وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ نہیں کیا کیونکہ اس کے لیے مطلوبہ 186 ارکان دکھانا مشکل ہوگا۔

مسلم لیگ ن کے نائب صدر حمزہ شہباز نے پنجاب کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بلایا جس میں آپشنز پر غور کیا گیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ زیادہ امکان ہے کہ مسلم لیگ ن کی قیادت گورنر پنجاب کے ذریعے وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی سے اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے کہے گی۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ فوری طور پر تحریک عدم اعتماد لانے کا آپشن زیر غور نہیں ہے لیکن اجلاس میں اس پر غور کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ کے انتخاب پر سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر کرنے پر قانونی پہلوؤں پر غور کیا جائے گا اور مشاورت کی جائے گی۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق جب رابطہ کیا گیا تو مسلم لیگ ن پنجاب کی رہنما عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پارٹی پی ٹی آئی کو پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے سے روکنے کے لیے ہر قانونی اور آئینی اقدام کرے گی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ‘صرف دو اضافی اراکین کی طاقت سے پرویز الٰہی کو پی ٹی آئی کے چیئرمین ‘گھری چور’ (گھڑی چور) کے حکم پر اسمبلی تحلیل کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔

موجودہ گورنر کے وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کے ساتھ پی ٹی آئی کے سابق گورنر جیسا سلوک مسلم لیگ (ن) کے ساتھ کرنے سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ پارٹی تمام قانونی اور آئینی آپشنز استعمال کرے گی۔ استعفوں کے بارے میں ایک اور سوال کے جواب میں، انہوں نے کہا: “ان میں استعفے دینے کی ہمت نہیں ہے۔

اگر عمران خان نے اپنے اراکین کو استعفیٰ دینے پر مجبور کیا تو پارٹی اتنے حصوں میں ٹوٹ جائے گی کہ وہ ان کا شمار نہیں کر سکیں گے، انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگر وہ استعفیٰ دیتے ہیں تو مسلم لیگ (ن) پنجاب میں حکومت بنائے گی۔

یاد رہے کہ سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے اعلان کیا تھا کہ ان کی پارٹی نے تمام اسمبلیوں سے علیحدگی کا فیصلہ کر لیا ہے۔

“ہم اس ملک کے سیاسی نظام کا حصہ نہیں بنیں گے۔ ہم نے تمام اسمبلیوں کو چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے،” سابق وزیر اعظم نے راولپنڈی جلسہ میں پارٹی کارکنوں اور حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔

عمران خان کی جانب سے اسمبلیاں چھوڑنے کے اعلان کے بعد۔ مسلم لیگ (ق) کے رہنما مونس الٰہی نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ جیسا کہ عمران خان نے ہمیں اسمبلیاں تحلیل کرنے کا حکم دیا ہے اچھا کریں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

Author

اپنا تبصرہ بھیجیں