پی ٹی آئی کے 20 اراکین اسمبلی مسلم لیگ ن میں شامل ہونے جا رہے ہیں- وفاقی وزیر ایاز صادق
وفاقی وزیر برائے اقتصادی و سیاسی امور ایاز صادق نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی پارٹی ٹوٹ چکی ہے، ان کے 20 قانون ساز مسلم لیگ ن کے ساتھ بیٹھے ہیں۔
انہوں نے نجی میڈیا چینل پر کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی اور دیگر عمران خان کے سابقہ اتحادیوں کی طرح پی ٹی آئی کے اتحاد کو چھوڑ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مخلوط حکومت آئندہ کے لائحہ عمل کے لیے حکمت عملی پر کام کر رہی ہے اگر دو اسمبلیاں، پنجاب اور خیبر پختونخواہ تحلیل ہو جاتی ہیں۔
ایاز صادق نے سوال کیا کہ اگر پی ٹی آئی انتخابات کے بعد اقتدار سنبھالتی ہے تو الٰہی کے دوبارہ وزیراعلیٰ پنجاب بننے کے امکانات کیا ہیں، انہوں نے کہا کہ اس لیے وہ [الٰہی] خطرہ مول لینے سے پہلے اپنے تمام آپشنز کا حساب لیں گے۔
وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کے پاس کوئی آپشن نہیں بچا۔ اس لیے ان کا مستقبل پی ٹی آئی کے ساتھ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنی حکمت عملی اس وقت ظاہر کریں گے جب اس کے لیے مناسب وقت آئے گا۔
ایاز صادق نے سوال کیا کہ عمران خان اسمبلیاں تحلیل کرنے کے بعد کس طرح بھاری اکثریت سے الیکشن جیتیں گے، اس حقیقت کے پیش نظر کہ اب 2018 جیسے حالات نہیں ہیں جب انہیں ہر طرح کی مدد کی پیشکش کی گئی تھی۔
مسلم لیگ (ن) کے وزیر کا کہنا تھا کہ انہوں نے چوہدری شجاعت حسین اور پرویز الٰہی کے ساتھ ان کی رہائش گاہ پر عشائیہ کیا اور الٰہی کو پنجاب کی وزیراعلیٰ شپ کی پیشکش کی، تاہم اگلی صبح ہی حالات بدل گئے۔
ایاز صادق نے کہا کہ دونوں اسمبلیاں تحلیل ہو جائیں تو الیکشن ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن مشکل ترین حالات میں الیکشن لڑے گی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ ان کا یقین ہے کہ عمران خان اتنی سیٹیں نہیں جیت پائیں گے جتنی وہ گزشتہ انتخابات میں جیت چکے ہیں۔
انہوں نے عمران خان کے اسمبلیاں تحلیل کرنے کے ممکنہ اقدام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن کو یقین ہے کہ وفاقی حکومت کہیں نہیں جا رہی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگر حکومت گر بھی گئی تو مسلم لیگ (ن) کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
“انتخابات میں جیت اور ہار ناگزیر ہے۔ لیکن آپ گھبراتے ہوئے الیکشن نہیں لڑے جاتے۔ عمران خان نے اسمبلیاں تحلیل کیں تو ہم الیکشن لڑیں گے۔