الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عمران خان کو پی ٹی آئی کی چیئرمین شپ سے نااہل قرار دینے کا فیصلہ کرلیا

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے سابق وزیراعظم عمران خان کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی چیئرمین شپ سے ہٹانے کا فیصلہ کر لیا۔

ذرائع کے مطابق ای سی پی نے توشہ خانہ کیس میں نااہلی کے بعد پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کی پارٹی چیئرمین شپ کے خلاف کارروائی کی۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ الیکشن کمیشن نے سابق وزیراعظم عمران خان کو پی ٹی آئی کی چیئرمین شپ سے ہٹانے کی سماعت 31 دسمبر 2022 کو مقرر کی ہے۔

اس سے قبل، لاہور ہائی کورٹ (ایل ایچ سی) نے عمران خان کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین کے عہدے سے ہٹانے کی درخواست کی سماعت کرنے کا فیصلہ کیا۔

درخواست میں کہا گیا کہ توشہ خانہ ریفرنس کے بعد حلقہ این اے 95 سے عمران کی نااہلی کے بعد پولیٹیکل پارٹیز آرڈر اور قواعد کے تحت وہ شخص کسی سیاسی جماعت کا سربراہ نہیں رہ سکتا۔

وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ الیکشن کمیشن کو عمران خان کو چیئرمین پی ٹی آئی کے عہدے سے ہٹانے اور پارٹی کے نئے سربراہ کی نامزدگی کی ہدایت جاری کرنے کا حکم دیا جائے۔

ای سی پی نے کہا کہ عمران خان نے جھوٹا حلف نامہ جمع کرایا اور وہ بدعنوانی میں ملوث پائے گئے اور پی ٹی آئی چیئرمین کے خلاف فوجداری مقدمات درج کرنے کا حکم دیا۔ ای سی پی کے فیصلے میں مزید کہا گیا کہ توشہ خانہ سے رکھے گئے کچھ تحائف ان کے اثاثوں میں چھپائے گئے۔

یاد رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے توشہ خانہ کیس میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو نااہل قرار دیا تھا۔

آرٹیکل 63 کے مطابق عمران خان قومی اسمبلی کی نشست سے بھی ڈی بیٹھے ہیں۔ پی ٹی آئی نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے جا رہے ہیں۔

ای سی پی نے ایک ماہ قبل فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ اگست میں قومی اسمبلی کے اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے عمران خان کی نااہلی کے لیے توشہ خانہ ریفرنس ای سی پی کو بھجوایا تھا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

Author

اپنا تبصرہ بھیجیں