جولائی 2023 تک پاکستان میں 5G ٹیکنالوجی کے آغاز کے لیے آئی ٹی سیکٹر سے اچھی خبر
وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی اور کمیونیکیشن سید امین الحق نے جمعرات کو کہا کہ پاکستان میں اسمارٹ فونز کی تیاری شروع کردی گئی ہے جبکہ 5 جی ٹیکنالوجی جولائی 2023 تک ملک میں شروع کی جائے گی۔
کراچی یونیورسٹی کے شعبہ کمپیوٹر سائنس کے زیر اہتمام کیریئر فیسٹ 2022 میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری کوشش تھی کہ ملک کے ہر حصے میں لوگوں کی ٹیکنالوجی تک رسائی ممکن بنائی جائے۔ یہ تقریب یو بی آئی ٹی گارڈن میں منعقد ہوئی جس میں 30 سے زائد سافٹ ویئر ہاؤسز نے حصہ لیا اور مختلف آسامیوں کے لیے ٹیسٹ اور انٹرویوز کے بعد امیدواروں کو شارٹ لسٹ کیا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کے مختلف شعبوں کی برآمدات کے مقابلے میں آئی ٹی اور ٹیلی کمیونیکیشن کے شعبے میں برآمدات میں سب سے زیادہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن کی برآمدات میں 47.44 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل کی ضرورت کو آئی ٹی انڈسٹریز اور یونیورسٹیوں کے تعاون سے پورا کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ سال 2019-20 میں سٹارٹ اپس کے لیے 75 ملین امریکی ڈالر مختص کیے گئے تھے جبکہ اگلے سال یہ رقم بڑھا کر 373 ملین ڈالر کر دی گئی۔
وزیر آئی ٹی نے یہ بھی کہا کہ مختلف یونیورسٹیوں میں کمپیوٹر سائنس پروگراموں میں خواتین طالبات کی بڑی تعداد میں داخلہ لیا گیا ہے اور کہا کہ انہیں اس سلسلے میں ان کا کردار دیکھ کر خوشی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنا کر معاشرہ ترقی کر سکتا ہے۔
انہوں نے حاضرین کو آگاہ کیا کہ وزارت آئی ٹی اور کمیونیکیشن میں کرپشن کا کوئی نشان نہیں ہے اور جو بھی کرپشن میں ملوث پایا گیا اسے وزارت میں نہیں چھوڑا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جب میں نے وزارت کا چارج سنبھالا تو ہماری برآمدات 1.4 بلین ڈالر تھیں اور آج یہ بڑھ کر 2.6 بلین ڈالر ہو گئی ہیں جبکہ ہمارا ہدف 5 بلین ڈالر ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ آج انفارمیشن ٹیکنالوجی کا دور ہے کیونکہ ٹیکنالوجی بہت تیزی سے زندگی کے ہر شعبے جیسے کہ فن تعمیر، دفاعی نظام، خلائی سائنس، صحت اور دیگر شعبوں میں سرایت کر رہی ہے۔ وزیر نے مزید کہا کہ ہمیں 2050 کے اہداف کے حصول کے لیے سخت محنت کرنا ہوگی۔
اس موقع پر کراچی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کہا کہ یونیورسٹیاں عموماً تخلیقی سوچ، اختراع اور تحقیق کو فروغ دینے کا مرکز ہوتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ “ہمارے نوجوانوں میں ذہانت اور تخلیقی سوچ کی کمی نہیں ہے، لیکن ضروری ہے کہ ان کی مدد کی جائے اور ان کی تخلیقی سوچ اور تخلیقات کو عملی جامہ پہنانے کے لیے سہولیات فراہم کی جائیں”۔
قبل ازیں شعبہ کمپیوٹر سائنس کے چیئرمین ڈاکٹر ندیم محمود نے کیرئیر فیسٹ پر روشنی ڈالی اور اس کے اغراض و مقاصد بتائے۔