پنجاب حکومت پولیس کو 1200 ڈرون کیمرے فراہم کرنے جا رہی ہے جس کا مقصد پیشگی حفاظتی اقدام ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے صوبے کی پولیس اور دیگر محکموں کے لیے 1200 ڈرون کیمروں کی خریداری کی منظوری دے دی۔
یہ منظوری وزیر اعلیٰ الٰہی کی ڈرون ٹیکنالوجی کے لیے مشہور چینی کمپنی دی جیانگ کے وفد سے ملاقات کے دوران دی گئی۔ وزیراعلیٰ پنجاب الٰہی نے ڈرون ٹیکنالوجی کی مدد سے جدید ترین ’پولیسنگ سسٹم‘ کو متعارف کرانے کی ضرورت پر زور دیا، جبکہ پٹرولنگ پولیس کی کام کرنے کی صلاحیت کو بھی بڑھایا جائے گا۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے سڑکوں اور جرائم کی دیگر اقسام پر قابو پانے کی امید بھی ظاہر کی، انہوں نے مزید کہا کہ ڈرون کیمرے مجرمانہ ذہنیت کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے حوالے سے موثر ثابت ہو سکتے ہیں۔
پرویز الٰہی نے مزید کہا کہ ڈرون ٹیکنالوجی کے استعمال سے 2021 میں مینار پاکستان پر ایک خاتون کے ساتھ پیش آنے والے افسوسناک واقعات کو پارکوں اور تفریحی مقامات کی نگرانی کے ذریعے روکا جا سکتا ہے۔ ڈرونز کے استعمال سے سخت مانیٹرنگ کے ذریعے ناخوشگوار واقعات کی بروقت اطلاع دی جائے گی، جبکہ نائٹ ویژن ڈرون بھی رات میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کریں گے۔
ڈرون کیمروں کی ٹیکنالوجی کے ذریعے پانی کے بہاؤ کو 24 گھنٹے مانیٹر کرکے ملک میں سیلاب کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا جاسکتا ہے۔ مزید برآں، انتظامیہ کے لیے سیلاب یا دیگر تباہ کن واقعات سے متاثرہ لوگوں تک کھانے پینے کی اشیاء اور ادویات کو وقت پر ڈرون کے ذریعے پہنچانا کافی آسان ہو جائے گا،” وزیراعلیٰ پرویز الٰہی نے کہا۔
ٹیکنالوجی کی بہتری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ الٰہی نے کہا کہ اس پروگرام پر عمل درآمد کے لیے پنجاب میں ایک الگ ادارہ بنایا جائے گا جب کہ ورکرز چینی کمپنی سے ڈرون ٹیکنالوجی کے استعمال کی تربیت حاصل کریں گے۔
مزید برآں، وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی نے ہدایت کی کہ جلد از جلد فائل رپورٹ جمع کرائی جائے تاکہ مقدار کے لحاظ سے ڈرون کی ضرورت کو اجاگر کیا جا سکے، اس نتیجے پر کہ ڈرون ٹیکنالوجی کا حصول پنجاب کی تاریخ کا ایک اہم لمحہ ہے۔