پی ٹی آئی کو اسلام آباد میں جلسے کے لیے وفاقی انتظامیہ سے این او سی مل گیا۔
اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری انتظامیہ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو اسلام آباد میں جلسے کے لیے نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی) جاری کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے پاکستان تحریک انصاف کو وفاقی دارالحکومت میں اسلام آباد ایکسپریس وے سے شروع ہونے والی ریلی کے لیے این او سی جاری کردیا۔
این او سی میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی آئی سی ٹی انتظامیہ کے طے کردہ راستے پر چلے گی۔ ریلی کے راستے سے کوئی بھی انحراف بالآخر NOC کی منسوخی کا باعث بنے گا۔
سٹی پولیس نے مزید کہا کہ ریلی کا آغاز اسلام آباد ایکسپریس وے اور چک بیلی سے ہونا ہے جبکہ ریلی کے شرکاء کو کورال اور روات جانے کی اجازت ہوگی۔
پرامن ریلی کو یقینی بنانے کے لیے آئی سی ٹی انتظامیہ نے این او سی میں 35 شرائط کا ذکر کیا ہے۔
این او سی صرف کورال روات روٹ کے لیے جاری کیا گیا ہے جبکہ وفاقی دارالحکومت میں دفعہ 144 نافذ رہے گی اس لیے کوئی ریلی یا جلوس نہیں نکالا جا سکے گا۔ سٹی پولیس نے تفصیلی ٹریفک پلان جاری کر دیا ہے لہٰذا کسی کو امن و امان کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پارٹی کا لانگ مارچ آج روات شہر میں داخل ہوگا جہاں سابق وزیراعظم عمران خان آئندہ کی حکمت عملی کا اعلان کریں گے۔
سابق وفاقی وزیر نے ٹویٹر پر کہا کہ اس دن کے انتظار میں “حتمی مرحلہ آ گیا ہے” جس دن عمران خان اپنے حامیوں کو راولپنڈی میں جمع ہونے کے لیے بلائیں گے۔
“آخری مرحلہ آ گیا ہے۔ تیار رہو. عمران خان آج لوگوں کو راولپنڈی پہنچنے کی کال دیں گے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی اور اسد عمر جو الگ الگ قافلوں کی قیادت کر رہے ہیں، آج روات میں ملاقات کریں گے جہاں سے مارچ کرنے والے راولپنڈی کی طرف بڑھیں گے۔
روات پہنچنے کے بعد پی ٹی آئی چیئرمین نے لانگ مارچ کے شرکاء سے خطاب کیا جہاں انہوں نے راولپنڈی پہنچنے کے لیے 26 نومبر کی تاریخ دے دی۔