سینئر آرمی آفیسر نے میجر (ر) عادل راجہ کے خلاف برطانیہ کی ہائی کورٹ میں ہتک عزت کا مقدمہ دائر کر دیا
ایک سینئر آرمی آفیسر نے یوکے میں مقیم یوٹیوبر اور ریٹائرڈ آرمی آفیسر کے خلاف یوٹیوب اور ٹویٹر پر اپنے خلاف ہتک آمیز مہم چلانے پر لندن ہائی کورٹ میں ہتک عزت اور ہرجانے کا مقدمہ دائر کیا۔
انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے حاضر سروس چیف، انٹیلی جنس کمانڈ پنجاب نے برطانیہ میں مقیم میجر (ر) عادل فاروق راجہ کے خلاف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر مبینہ طور پر ہتک عزت اور کردار کشی کی مہم چلانے پر مقدمہ درج کرایا۔
سینئر فوجی افسر نے میجر (ر) عادل راجہ سے اپنے ہتک آمیز بیانات پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔
عادل راجہ کے خلاف اگست 2022 میں برطانیہ کی ہائی کورٹ میں دائر کیا گیا مقدمہ منگل کو ایک ایسے وقت میں سامنے آیا جب عادل راجہ نے پاکستانی فلم اور ٹی وی کی معروف اداکاراؤں پر الزامات عائد کیے تھے۔ سوشل میڈیا پر ٹرول ہونے والے عادل راجہ نے اپنے ویڈیو پیغام میں انکشاف کیا کہ سابق آرمی چیف جنرل باجوہ اور سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل فیض حمید سیف ہاؤسز میں اداکارہ کے ساتھ وقت گزارتے تھے اور سیاستدانوں کے ساتھ ویڈیوز بناتے تھے۔
انہوں نے خفیہ الفاظ، کے کے، ایس اے، ایم کے، ایم ایچ کے ذریعے اداکارہ کے نام کی نشاندہی کی۔
اس سے قبل کبریٰ خان سمیت کئی اداکارہ نے کردار کشی کے معاملے میں ان پر مقدمہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اداکارہ کبریٰ خان نے حالیہ تنازع پر ردعمل دیتے ہوئے عادل راجہ سے کہا ہے کہ وہ 3 دن کے اندر اپنے کردار پر لگائے گئے الزامات کے ثبوت فراہم کریں ورنہ وہ قانونی کارروائی کریں گی اور مقدمہ کریں گی، چاہے وہ پاکستان میں ہوں یا انگلینڈ میں۔
اداکارہ سجل علی نے سابق فوجی میجر (ر) عادل راجہ کی جانب سے اپنے اور ساتھی ساتھیوں پر لگائے جانے والے جھوٹے الزامات پر ردعمل کا اظہار کیا۔
“یہ بہت افسوسناک ہے کہ ہمارا ملک اخلاقی طور پر پستی اور بدصورت ہوتا جا رہا ہے۔ کردار کشی انسانیت کی بدترین شکل اور گناہ ہے، اداکارہ سجل علی نے ٹویٹ کیا
یاد رہے کہ میجر (ر) عادل راجہ اپنے اور فوج کے درمیان اختلافات کے بعد گزشتہ سال اپریل میں لندن سے اسلام آباد پہنچے تھے اور اس کے بعد سے کئی حاضر سروس فوجی افسران پر “حکومت کی تبدیلی” کی سازش کا الزام لگا چکے ہیں۔