پی ٹی آئی کے سینیٹر اعظم سواتی کا اسلام آباد فارم ہاؤس سیل کر دیا گیا۔

اسلام آباد کے علاقے چک شہزاد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر اعظم خان سواتی کا فارم ہاؤس سیل کر دیا گیا ہے۔

جمعے کو پی ٹی آئی رہنما کا فارم ہاؤس کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے سیل کر دیا تھا۔ سی ڈی اے حکام نے بتایا کہ مکانات کی تعمیر کے قوانین کی خلاف ورزی پر جائیداد کو سیل کیا گیا۔ سی ڈی اے نے سواتی کی اہلیہ کو گزشتہ ماہ اسلام آباد میں ان کے فارم ہاؤس پر غیر قانونی تعمیرات کے لیے حتمی نوٹس جاری کیا تھا۔

یہ پیش رفت اس وقت ہوئی جب سندھ پولیس نے اعظم سواتی کو کوئٹہ سے حراست میں لے لیا۔ پی ٹی آئی رہنما کو سندھ منتقل کیا جائے گا جہاں ان کے خلاف دو مقدمات درج ہیں۔

سیاستدان کے وکیل اقبال شاہ نے ذرائع کو بتایا کہ اگرچہ بلوچستان ہائی کورٹ نے علیحدگی پسند کی رہائی کا حکم دیا تھا لیکن صوبے کی پولیس نے اس کی تحویل سندھ پولیس کے حوالے کر دی تھی۔ اقبال شاہ نے ذرائع کو بتایا کہ سینیٹر سواتی کو خصوصی طیارے کے ذریعے ملک کے سب سے جنوبی صوبے منتقل کیا جائے گا۔

پی ٹی آئی کے رہنما قاسم خان سوری نے بھی اس پیشرفت کی تصدیق کی جس میں سینیٹر کے حق میں بی ایچ سی کے حکم کے تناظر میں سندھ حکومت کے اقدام کو “افسوسناک” قرار دیا۔

اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر، قومی اسمبلی کے سابق ڈپٹی سپیکر نے سواتی کی بیٹی کی جانب سے ملک میں قانون کی حکمرانی پر سوالیہ نشان لگانے والی درخواست بھی پوسٹ کی۔

حکومت کا پاسپورٹ اور شناختی کارڈ معطل کرنے کا فیصلہ

روزنامہ جنگ کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے اعظم سواتی کا پاسپورٹ اور CNIC ”معطل“ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

رپورٹ میں ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ نادرا وفاقی تحقیقاتی ادارے کی سفارش پر عمل کرے گا۔

یاد رہے کہ اعظم خان سواتی کو پاک فوج کے سینئر افسران کے خلاف بولنے پر گرفتار کیا گیا تھا، پی ٹی آئی رہنما کو اسلام آباد کے علاقے چک شہزاد میں واقع ان کے فارم ہاؤس سے حراست میں لیا گیا تھا۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ نے سواتی کو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور دیگر اعلیٰ فوجی افسران کے لیے نازیبا اور غیر اخلاقی زبان استعمال کرنے پر گرفتار کر لیا۔

سینیٹر کے خلاف مقدمہ ایف آئی اے کے ٹیکنیکل اسسٹنٹ انیس الرحمان کی شکایت پر درج کیا گیا ہے۔ یہ مقدمہ ہتک عزت اور الیکٹرانک کرائمز ایکٹ کے تحت درج کیا گیا ہے۔ سینیٹر کو دفعہ 500، 501، 505 اور 109 کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔ انہیں گزشتہ ماہ بھی انہی دفعات کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

Author

اپنا تبصرہ بھیجیں