الیکشن کمیشن نے اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کر دیئے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے منگل کو اسلام آباد میں یونین کونسلوں کی تعداد میں اضافے کے باعث بلدیاتی انتخابات ملتوی کر دیے۔

مسلم لیگ ن نے IHC میں جمع کرائی گئی اپنی درخواست میں عدالت سے وفاقی دارالحکومت میں یونین کونسلوں کی تعداد میں اضافے کے باعث بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کی استدعا کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن نے فیصلہ سنایا جو آج سے قبل محفوظ کیا گیا تھا۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وکیل بابر اعوان اور علی نواز اعوان، جماعت اسلامی (جے آئی) کے میاں اسلم، ایڈووکیٹ جنرل جہانگیر جدون اور وفاقی حکومت کے سابق اٹارنی جنرل اشتر اوصاف عدالت میں پیش ہوئے۔

سابق اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے عدالت کو بتایا کہ اسلام آباد انتظامیہ نے وفاقی دارالحکومت کی آبادی میں اضافے کے باعث یوسیز کی تعداد بڑھانے کی سفارش کی تھی۔

ای سی پی نے اس معاملے میں تمام جماعتوں کو فہرست بنانے کے بعد اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔

اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ (IHC) نے اسلام آباد یونین کونسلز (UCs) میں اضافے کے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ECP) کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کو اس کیس میں تمام فریقین کے دلائل دوبارہ سننے کا حکم دیا۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ وفاقی حکومت نے بلدیاتی انتخابات کے لیے مقررہ پولنگ ڈے سے 10 روز قبل اسلام آباد میں یونین کونسلز (یو سیز) کی تعداد میں اضافہ کر دیا تھا جس نے امیدواروں کے ساتھ ساتھ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کو بھی حیران کر دیا تھا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں