اسلام آباد خودکش حملے میں ملوث ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا، وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ

وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مشتبہ افراد کو اسلام آباد کے سیکٹر I-10 میں مبینہ طور پر خودکش حملے میں ملوث قرار دیا ہے۔

ایک نجی نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے دعویٰ کیا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مبینہ طور پر اسلام آباد کے خودکش حملے میں ملوث مشتبہ افراد کو گرفتار کیا جس میں ایک پولیس اہلکار کی جان گئی تھی۔

وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ایل ای اے نے تقریباً چار سے پانچ مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے جبکہ ان کے ہینڈلرز کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ ٹیکسی ڈرائیور ’بے گناہ تھا اور اس حملے میں ملوث نہیں تھا کیونکہ مشتبہ افراد نے اس سے ٹیکسی کرائے پر لی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملزمان کرم ایجنسی سے راولپنڈی گئے تھے۔

اسلام آباد 1-10 سیکٹر میں دھماکے میں ایک پولیس اہلکار شہید اور متعدد زخمی

اس سے پہلے دن میں، اسلام آباد پولیس نے I-10 سیکٹر میں خودکش بم دھماکے کے بعد دہشت گرد حملے کے ممکنہ خطرے کے درمیان ایک خصوصی سیکورٹی پلان جاری کیا۔

کیپیٹل پولیس کی جانب سے جاری کیے گئے سیکیورٹی پلان کے مطابق اسلام آباد میں 25 مختلف مقامات پر سیکیورٹی چیک پوسٹیں قائم کی گئی ہیں جبکہ ریڈ زون کے داخلی راستوں پر سیف سٹی کیمرے ریکارڈ کریں گے۔

امریکی اور سعودی سفارت خانے نے بھی ان کے عملے کے لیے الرٹ جاری کیا۔ تمام صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے اسلام آباد پولیس کی سکیورٹی کو بھی بڑھا دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ اسلام آباد کے آئی 10/4 سیکٹر میں خودکش دھماکے میں ایک پولیس اہلکار شہید اور 4 ساتھی پولیس اہلکاروں سمیت 6 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

100% LikesVS
0% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں