روسی حکومت نے پاکستان کو ملاوٹ شدہ خام تیل کی پیشکش کر دی۔

روسی حکومت نے پاکستان کو ملاوٹ شدہ خام تیل فراہم کرنے کی پیشکش کی کیونکہ ملک کا ریفائننگ سیکٹر خام تیل کو پروسیس کرنے کے قابل نہیں ہے۔

روسی حکومت نے حکام کے درمیان ہونے والی ورچوئل میٹنگ کے دوران ایک پیشکش کی۔ یہ پیشکش 100,000 بیرل یومیہ خام تیل کی فراہمی کا ایک حصہ ہے۔

پاکستان کی جانب سے وزیر مملکت برائے پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک کی قیادت میں پیٹرولیم ڈویژن کے اعلیٰ حکام اور پیٹرولیم ڈویژن کے نمائندے شامل تھے جبکہ روس کی جانب سے وزارت توانائی اور متعلقہ محکموں کے اعلیٰ حکام شامل تھے۔

ذرائع کے مطابق روسی حکام نے پاکستانی حکومت کو بتایا کہ وہ ان کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہیں اور اس پر مزید کام کریں گے جب روس کا وفد جنوری 2023 کے تیسرے ہفتے میں پاکستان کا دورہ کرے گا۔

روسی خام تیل

ان کا مزید کہنا تھا کہ روس پاکستان کو روزانہ کی بنیاد پر ایک لاکھ بیرل خام تیل فراہم کرے گا۔ تاہم پاکستانی حکام نے انہیں بتایا کہ ملک کی ریفائنریز ہائیڈرو سکمنگ اور ہلکے خام تیل کی پروسیسنگ کر رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ ہلکے خام تیل میں زیادہ دلچسپی لیں گے تاکہ اسے موثر طریقے سے پروسیس کیا جا سکے۔

روسی حکام کا کہنا تھا کہ اگر پاکستانی ریفائنریز ایک خام تیل کو پراسیس کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے تو وہ انہیں ملاوٹ شدہ خام تیل فراہم کر سکتے ہیں۔

یہاں ایک بات یاد رکھیں پاکستانی وفد نے نومبر کے آخر میں رعایتی نرخوں پر تیل اور گیس کی فراہمی پر بات چیت کے لیے روس کا دورہ کیا تھا۔

روس سے واپسی کے بعد وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ روس نے خام تیل کی فراہمی پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔ تاہم، قیمتوں اور ادائیگی کے طریقہ کار کو حتمی شکل دینا ابھی باقی ہے، جس کے لیے روسی حکام اگلے ماہ پاکستان کا دورہ کریں گے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں