اسلام آباد میں خودکش حملے کے بعد قومی اسمبلی کی سیکیورٹی مزید سخت کر دی گئی۔

اسلام آباد میں خودکش دھماکے کے بعد وفاقی حکومت نے ایف سی اور رینجرز اہلکار تعینات کرکے پارلیمنٹ ہاؤس کی سیکیورٹی سخت کردی۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد پولیس نے پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں غیر مجاز افراد کے داخلے پر پابندی عائد کردی۔

مزید یہ کہ قائمہ کمیٹیوں کے تمام طے شدہ اجلاس محدود مدت کے لیے ملتوی کر دیے گئے ہیں۔ اسلام آباد کے سیکٹر I-10 میں خودکش حملے کے بعد اسلام آباد کی سیکیورٹی بھی بڑھا دی گئی جس میں ایک پولیس اہلکار کی جان گئی اور چار ساتھی پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔

خصوصی سکیورٹی پلان بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ حال ہی میں، اسلام آباد پولیس نے I-10 سیکٹر میں خودکش بم دھماکے کے بعد دہشت گرد حملے کے ممکنہ خطرے کے درمیان ایک خصوصی سیکورٹی پلان جاری کیا۔

کیپٹل پولیس کے سیکیورٹی پلان کے مطابق اسلام آباد میں مختلف مقامات پر سیکیورٹی چیک پوسٹیں قائم کردی گئی ہیں جبکہ ریڈ زون کے داخلی راستوں پر سیف سٹی کیمرے ریکارڈ کریں گے۔ پولیس حکام نے ایک بیان میں کہا کہ میٹرو بس سروس کے ذریعے سفر کرنے والے مسافروں کی ویڈیو بھی ریکارڈ کی جائے گی۔

اسلام آباد پولیس نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنی شناختی دستاویزات ساتھ رکھیں اور گاڑیوں پر ایکسائز آفس کی جاری کردہ نمبر پلیٹس استعمال کریں۔

پولیس نے کہا، “غیر قانونی نمبر پلیٹس اور غیر رجسٹرڈ اور رنگت والی گاڑیوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی،” پولیس نے مزید کہا کہ غیر ملکی شہریوں کو بھی اپنے شناختی دستاویزات ساتھ رکھنا چاہیے۔

پولیس نے شہریوں کو مزید مشورہ دیا ہے کہ وہ کرایہ داروں اور ملازمین کو قریبی پولیس اسٹیشن میں رجسٹر کریں۔ پولیس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ “غیر رجسٹرڈ مقامی یا غیر ملکی ملازمین کو ملازمت دینے والے شہریوں سے بھی تفتیش کی جائے گی۔”

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں