مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے پارٹی رہنماؤں کو الیکشن کی تیاری شروع کرنے کی ہدایت جاری کر دی۔

پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے سپریمو نواز شریف نے اپنی پارٹی کو آئندہ عام انتخابات کے حوالے سے ہدایات جاری کرتے ہوئے رہنماؤں سے کہا ہے کہ وہ بڑے پیمانے پر متحرک ہونے کی مہم شروع کریں۔

لاہور میں مسلم لیگ (ن) کی سیاسی ٹیم کو سیاسی ہدایات جاری کرتے ہوئے نواز شریف نے پارٹی ذرائع کے مطابق پارٹی ارکان سے کہا کہ وہ عام انتخابات کی تیاری شروع کریں اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور اس کے اتحادیوں کا عوام میں مقابلہ کریں۔

ذرائع کے مطابق نواز شریف نے اپنی پارٹی رہنماؤں سے آن لائن ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھا اور انہیں پنجاب اسمبلی میں اعتماد کے ووٹ سے قبل اپنی سیاسی سرگرمیاں تیز کرنے کی ہدایت کی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ فیصلہ کیا گیا کہ گورنر ہاؤس اور اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس کو عوامی جلسوں کے لیے استعمال کیا جائے گا اور وفاقی وزراء عوامی مسائل اور ان کے حل کے لیے موقع پر احکامات کے مطالبات سننے کے لیے کھلی کچہریوں کا انعقاد بھی کریں گے۔

لندن میں مسلم لیگ ن سپریمو کی ملاقات

وزیر اعظم شہباز شریف نے پی ٹی آئی کو پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے سے روکنے کے لیے اتحادیوں کو بھی راستہ تلاش کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ اس حوالے سے وزیر اعظم شہباز شریف نے حال ہی میں سابق صدر آصف علی زرداری سے رابطہ کیا اور ان سے سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

اس سے قبل وزیراعلیٰ پرویز الٰہی کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے پنجاب اسمبلی کے اجلاس کی تاریخ تبدیل کر دی گئی ہے اور یہ 11 جنوری کی بجائے 9 جنوری 2023 کو ہو گا۔

اجلاس کے حوالے سے اسمبلی سیکرٹریٹ نے گزٹ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔

یاد رہے کہ آنے والا اجلاس دونوں سیاسی جماعتوں مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کے لیے اہم ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بات کا قوی امکان ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی اعتماد کا ووٹ لے سکتے ہیں اور اگر اپوزیشن اتحاد 186 کا نمبر پورا نہ کرسکا تو عمران خان کی جانب سے اسمبلیاں تحلیل کرنے کے اعلان پر عمل کیا جائے گا۔

یہاں ایک بات یاد رکھیں، پی ٹی آئی پہلے ہی اعلان کر چکی ہے کہ وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے بعد پنجاب اسمبلی کو تحلیل کر دیں گے۔ اس حوالے سے چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنے بیان میں کہا کہ مجھے یقین ہے کہ پرویز الٰہی اعتماد کا ووٹ لینے کے بعد پنجاب اسمبلی کو تحلیل کر دیں گے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

Author

اپنا تبصرہ بھیجیں