توہین عدالت کیس: ای سی پی نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔

توہین عدالت کیس کے فیصلے میں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان اور پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔

ای سی پی نے 3 جنوری 2023 کو کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ وارنٹ ای سی پی کے چار رکنی بنچ نے جاری کیے جس کی سربراہی ممبر نثار درانی نے کی تھی۔

گزشتہ سال اگست میں ای سی پی نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو مختلف جلسوں، پریس کانفرنسوں اور انٹرویوز کے دوران الیکشن کمیشن اور اس کے سربراہ کی توہین کرنے پر توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا۔

اس سے قبل سپریم کورٹ آف پاکستان نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کو پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اور ان کی پارٹی کے رہنماؤں اسد عمر اور فواد چوہدری کے خلاف انتخابی ادارے کے خلاف متنازع ریمارکس پر دائر توہین عدالت کیس میں کارروائی جاری رکھنے کی اجازت دی تھی۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس عائشہ اے ملک اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل تین رکنی بینچ نے الیکشن کمیشن کی درخواست پر سماعت کی۔

یہاں ایک بات یاد رکھیں گزشتہ سال پاکستان کے اعلیٰ ترین الیکشن کمیشن نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ اور ای سی پی کے خلاف مبینہ طور پر نازیبا زبان استعمال کرنے پر پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی درج کی تھی۔ اس نے کئی نوٹس بھیجے ہیں، ان سے ذاتی طور پر حاضر ہونے اور اپنے نقطہ نظر کی وضاحت کرنے کو کہا ہے۔

تاہم، پی ٹی آئی رہنما ای سی پی کے سامنے پیش نہیں ہوئے اور بعد میں الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 10 کے تحت توہین عدالت کی کارروائی شروع کرنے کے اس کے اختیارات کو مختلف ہائی کورٹس میں چیلنج کیا۔

جیسے ہی آج ای سی پی نے اپنے فیصلے کا اعلان کیا، پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے اعلان کیا کہ وہ وارنٹ کو ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے اور ای سی پی کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کریں گے۔

فواد نے کہا کہ ای سی پی کا وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا فیصلہ ہائی کورٹ کے فیصلے کی توہین ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیس کی سماعت 17 جنوری کو ہونی تھی اور قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آج فیصلہ سنایا گیا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں