وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ سمیت مسلم لیگ ن کے دیگر رہنماؤں کو پنجاب اسمبلی میں داخلے سے روک دیا گیا۔

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ، وزیراعظم کے معاون خصوصی عطاء اللہ تارڑ اور مسلم لیگ ن کے دیگر رہنماؤں کو پنجاب اسمبلی میں داخلے سے روک دیا۔

تفصیلات کے مطابق پولیس اور اسمبلی عملے نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قانون سازوں اور رہنماؤں کو پنجاب اسمبلی کے احاطے میں داخل ہونے سے روک دیا کیونکہ پنجاب میں پی ٹی آئی کی حکومت ہے۔

صورتحال پر بات کرتے ہوئے وزیر اعظم کے معاون خصوصی عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ انہیں بتایا گیا ہے کہ وفاقی وزراء کو پنجاب اسمبلی میں جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ وہ وزراء کو اسمبلی میں جانے سے کیسے روک سکتے ہیں؟

وزیر داخلہ نے کہا کہ پنجاب حکومت کا یہ اقدام “غیر آئینی اور غیر قانونی” ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کو اعتماد کا ووٹ لینا ہوگا۔

مسلم لیگ ن کے رہنما نے خبردار کیا کہ اگر پنجاب حکومت نے اپنے طریقے نہ سدھرے تو ممکن ہے صوبے میں گورنر راج بھی لگ جائے۔

سیلاب امداد:

مزید برآں، وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے سیلاب کی امداد کے 10.5 بلین ڈالر سے زائد کے وعدے حاصل کرنے کے بعد پوری دنیا وزیر اعظم شہباز شریف کے ساتھ کھڑی ہے۔

ثناء اللہ نے مزید کہا کہ “دنیا نے پاکستان کی توقعات سے بڑھ کر مدد کی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دنیا اتحادی حکومت پر یقین رکھتی ہے اور اس پر بھروسہ کرتی ہے۔” انہوں نے کہا کہ یہ ان لوگوں کے منہ پر طمانچہ ہے جو کہتے تھے کہ پاکستان ڈیفالٹ ہو جائے گا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’یہ امداد ملک کو عمران خان کی وجہ سے ہونے والی تباہی سے نکلنے میں مدد دے گی‘‘۔

یہاں ایک بات یاد رکھیں جب پاکستان کی معاشی حالت دن بدن خراب ہوتی جارہی ہے اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ مذاکرات میں تعطل جاری ہے، فرانس نے تباہ کن سیلاب سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے لیے 10 ملین ڈالر کی امداد کا اعلان کیا ہے۔

جنیوا میں منعقدہ موسمیاتی لچکدار پاکستان پر بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ پیرس مالیاتی اداروں کے ساتھ بات چیت میں پاکستان کی مدد کے لیے تیار ہے کیونکہ ملک کو حالیہ سیلاب سے بہت زیادہ نقصانات کا سامنا ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں