اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی کے سینئر رہنما فواد چوہدری کو گرفتار کر لیا۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کو اسلام آباد پولیس نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے ارکان کو ’دھمکی‘ دینے کے الزام میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کر لیا۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے سیکریٹری عمر حامد خان کی شکایت پر سابق وزیر فواد چوہدری کے خلاف گزشتہ رات اسلام آباد کے کوہسار تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا۔

ایف آئی آر ان کے خلاف ای سی پی اور اس کے اراکین کے خلاف غیر اخلاقی اور ‘دھمکی آمیز’ زبان استعمال کرنے پر درج کی گئی تھی۔ فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق فواد چوہدری نے لاہور میں عمران خان کی رہائش گاہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ای سی پی، اس کے ارکان اور ان کے اہل خانہ کو دھمکیاں دیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ فواد چوہدری کو آج صبح 5 بج کر 40 منٹ پر بغیر نمبر پلیٹ گاڑیوں والے لوگوں نے اٹھایا۔

رپورٹس کے مطابق پی ٹی آئی رہنما کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 153-A (گروپوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا)، 506 (مجرمانہ دھمکی)، 505 (عوامی فساد کو ہوا دینے والا بیان) اور 124-A (غداری) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ فواد چوہدری نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی حیثیت اور اختیارات کو منشی (کلرک) سے کم کر دیا گیا۔

اس بیان کے بعد پارٹی کے کئی رہنماؤں نے فواد چوہدری کی نظر بندی کی مذمت کی۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان کی گرفتاری کی افواہیں بدھ کے اوائل میں گردش کر رہی تھیں۔ پی ٹی آئی کی کال پر پارٹی رہنما اور کارکنان بڑی تعداد میں لاہور کے زمان پارک میں ان کی رہائش گاہ پر جمع ہوئے۔

دریں اثنا، پی ٹی آئی نے اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر اعلان کیا: “اطلاعات ہیں کہ کٹھ پتلی حکومت آج رات عمران خان کو گرفتار کرنے کی کوشش کرے گی۔”

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں