وارننگ الرٹ: غیر ملکی ایجنسیاں عمران خان پر حملہ کر سکتی ہیں، رانا ثنا اللہ
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کے لیے وارننگ جاری کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ ان کے بے بنیاد بیانات کے بعد غیر ملکی ایجنسیوں سے ’حملے‘ کی کوشش کی جا سکتی ہے۔
وزیر داخلہ کے مطابق سابق وزیر اعظم کے بیانات انہیں ‘خطرے’ میں ڈال سکتے ہیں۔
لندن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ عمران خان کے ‘کچھ لوگوں’ پر لگائے گئے الزامات سے غیر ملکی ایجنسیاں فائدہ اٹھا سکتی ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ کچھ غیر ملکی ایجنسیاں اور گروپ پی ٹی آئی کے سربراہ پر حملہ کر سکتے ہیں۔
وزیر داخلہ نے انکشاف کیا کہ 26 نومبر 2022 کو بھی پڑوسی ملک کی ایجنسی سے عمران خان کی جان کو خطرہ تھا۔
رانا ثناء اللہ نے بے بنیاد بیانات اور جھوٹ کی سیاست پر پی ٹی آئی سربراہ پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے مہم چلائی تھی کہ پاکستان ڈیفالٹ ہو جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم ووٹ کی طاقت سے سابق وزیراعظم کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔
اس سے قبل پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے انکشاف کیا تھا کہ سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری ان کے قتل کی کوشش میں ملوث چار افراد میں شامل تھے۔
عمران خان نے یہ ریمارکس ملک کی معاشی صورتحال پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہے، جس میں پیش گوئی کی گئی کہ پاکستان کو مزید معاشی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا۔
عمران خان نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری قاتلانہ حملے میں ملوث تھے، ان کا کہنا تھا کہ سابق صدر ان چار افراد میں شامل تھے جو انہیں قتل کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
پی ٹی آئی کے سربراہ نے الزام لگایا کہ ‘زرداری نے سندھ حکومت کی رقم ایک دہشت گرد تنظیم کو دی ہے تاکہ مجھے قتل کیا جاسکے’، انہوں نے مزید کہا کہ وہ سندھ حکومت کی ‘لوٹی ہوئی رقم’ ان کے خلاف استعمال کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال 3 نومبر 2022 کو تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے کنٹینر کے قریب فائرنگ ہوئی تھی۔
فائرنگ کے نتیجے میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اور گورنر عمران اسماعیل زخمی ہوگئے۔ دو افراد زخمی بھی ہوئے جنہیں فوری طور پر علاج کے لیے مقامی ہسپتال منتقل کر دیا گیا جبکہ حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔
پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان زخمی، ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل۔ عمران خان کو ٹانگوں میں تین گولیاں لگیں جس کے بعد انہوں نے اپنا لانگ مارچ موخر کر دیا۔
اب آج عمران خان نے ایک ویڈیو انٹرویو میں کہا کہ آصف علی زرداری قاتلانہ حملے میں چار دیگر افراد میں ملوث تھے۔