ایف آئی اے نے صحافی عمران ریاض خان کو لاہور ایئرپورٹ سے گرفتار کر لیا۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے جمعرات کو علی الصبح اینکر پرسن اور صحافی عمران ریاض خان کو لاہور ایئرپورٹ سے گرفتار کر لیا۔
اطلاعات کے مطابق عمران ریاض خان کو ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے لاہور ایئرپورٹ پر اس وقت حراست میں لیا جب وہ متحدہ عرب امارات جانے کے لیے روانہ ہونے والے تھے۔
عمران ریاض خان نے کہا کہ انہیں ایئرپورٹ حکام نے بتایا کہ ان کا نام بلیک لسٹ میں ڈال دیا گیا ہے اور وہ ملک چھوڑ نہیں سکتے۔ اینکر پرسن نے کہا کہ ان کا سامان ضبط کر لیا گیا اور انتظار کرنے کو کہا گیا۔
ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے عمران خان کو لاہور ایئرپورٹ سے گلبرگ منتقل کردیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ریاض کو آج عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ گزشتہ سال بھی صحافی کو اسلام آباد ٹول پلازہ سے رینجرز اور پولیس کے دستے نے حراست میں لیا تھا۔
یاد رہے کہ اینکر پرسن کو اسی روز گرفتار کیا گیا تھا جب پی ٹی آئی کے اتحادی شیخ رشید احمد کو اسلام آباد پولیس نے حراست میں لیا تھا۔
شیخ رشید کی گرفتاری۔
سابق وفاقی وزیر داخلہ اور عوامی مسلم لیگ (اے ایم ایل) کے سربراہ شیخ رشید احمد کو پنجاب پولیس نے جمعرات کی صبح راولپنڈی سے حراست میں لے لیا۔
ان کے بھتیجے اور سابق ایم این اے راشد شفیق نے پولیس کے ہاتھوں شیخ رشید کی گرفتاری کی اطلاعات کی تصدیق کی ہے۔
ان کے بھتیجے راشد شفیق نے بتایا کہ پولیس کی بھاری نفری بلیک ویگو کے ساتھ راولپنڈی کی نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں واقع اے ایم ایل کے سربراہ شیخ رشید کی رہائش گاہ پر پہنچی اور انہیں گرفتار کر لیا۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ پولیس نے اہل خانہ کو آگاہ نہیں کیا کہ شیخ رشید کو کس کیس میں حراست میں لیا گیا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق شیخ رشید کے قبضے سے شراب کی بوتل اور اسلحہ برآمد ہوا ہے۔ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ شیخ رشید کو نشے کی حالت میں گرفتار کیا گیا ہے۔
گرفتاری کے بعد پولیس نے شیخ رشید احمد کو تھانہ آبپارہ اسلام آباد منتقل کر دیا۔
واضح رہے کہ شیخ رشید پر تین دفعہ 120B (مجرمانہ سازش)، 153A (مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا) اور 505 (عوامی فساد کو ہوا دینے والے بیانات) کے تحت مقدمہ درج ہے۔
شیخ رشید پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری پر بے بنیاد الزامات پر گرفتار