ترکی، شام اور عراق میں 7.8 شدت کے زلزلے سے سیکڑوں افراد ہلاک ہو گئے۔

ترکی، شام اور عراق میں پیر کے روز 7.8 شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 1400 سے زائد ہو گئی جبکہ ہزاروں افراد اب بھی ملبے کے نیچے پھنسے ہوئے ہیں۔

زلزلے کی شدت 7.8 تھی جو سردیوں کی صبح کے اندھیرے میں آیا، زلزلے کے جھٹکے قبرص اور لبنان میں بھی محسوس کیے گئے۔

جرمن ریسرچ سینٹر فار جیو سائنسز (جی ایف زیڈ) نے کہا کہ زلزلہ جنوبی ترکی کے شہر کہرامنماراس کے قریب 10 کلومیٹر (6 میل) کی گہرائی میں آیا، جب کہ EMSC مانیٹرنگ سروس نے کہا کہ طاقتور زلزلے کے بعد سونامی کے خطرے کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ .

پورے ترکی میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

اب تازہ ترین رپورٹ یہ ہے کہ 7.8 کے طاقتور زلزلے کے بعد 7.5 شدت کے ایک اور زلزلے نے ترکی کو ایک بار پھر جھٹکا دیا۔ ریسکیو ٹیموں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔

ترکی کے صدر طیب اردگان نے متاثرہ صوبوں کے گورنروں سے ٹیلیفون پر بات کی تاکہ صورتحال اور بچاؤ کی کوششوں کے بارے میں معلومات اکٹھی کی جا سکیں، ان کے دفتر نے ایک بیان میں کہا۔ شامی صحت کے ایک اہلکار نے بتایا کہ وہاں 230 سے زائد افراد ہلاک اور تقریباً 600 زخمی ہوئے، زیادہ تر حما، حلب اور لطاکیہ کے صوبوں میں، جہاں متعدد عمارتیں گر گئیں۔

اردگان نے کہا کہ 45 ممالک نے تلاش اور بچاؤ کی کوششوں میں مدد کی پیشکش کی ہے۔

وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے ٹویٹر پر کہا کہ ریاستہائے متحدہ کو زلزلے کے بارے میں “گہری تشویش” ہے اور وہ واقعات کی قریب سے نگرانی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہر طرح کی اور ہر طرح کی مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔

امریکی جیولوجیکل سروے نے بتایا کہ زلزلہ 17.9 کلومیٹر کی گہرائی میں آیا۔ اس نے زلزلوں کی ایک سیریز کی اطلاع دی، جس کی شدت 6.7 تھی۔

ترکی دنیا کے سب سے زیادہ فعال زلزلہ زدہ علاقوں میں سے ایک ہے۔

شام میں وزارت صحت کا کہنا ہے کہ 326 سے زائد افراد ہلاک اور 1,042 زخمی ہوئے ہیں۔ شام کے باغیوں کے زیر قبضہ شمال مغرب میں امدادی کارکنوں نے بتایا کہ 147 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

ٹویٹر پر گردش کرنے والی فوٹیج میں شام کے حلب میں دو ہمسایہ عمارتیں یکے بعد دیگرے منہدم ہوتی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں، جس سے گلی کو دھول بھری ہوئی ہے۔ شہر کے دو رہائشیوں نے، جسے جنگ میں بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے، نے بتایا کہ زلزلے کے چند گھنٹوں بعد عمارتیں گر گئیں۔

پاکستان سے تعزیت
وزیر اعظم شہباز شریف نے پیر کے روز کہا کہ وہ ترکی کے جنوب مشرقی علاقے میں آنے والے شدید زلزلے کی خبر سے دکھی ہیں۔

وزیر اعظم شہباز نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ “میں قیمتی جانوں کے ضیاع اور انفراسٹرکچر کو پہنچنے والے نقصان پر اپنے بھائی صدر اردگان اور ترکی کے برادر لوگوں سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں”۔

پاکستان کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستانی عوام دکھ کی اس گھڑی میں اپنے ترک بھائیوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہم سوگوار خاندانوں کے ساتھ گہری تعزیت کا اظہار کرتے ہیں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتے ہیں۔

پاکستان امدادی سرگرمیوں میں ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ ترک قوم اس قدرتی آفت پر خصوصی ہمت اور عزم کے ساتھ قابو پا لے گی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں