پاک فوج کی ریسکیو ٹیمیں امدادی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے لیے زلزلہ سے متاثرہ ترکی روانہ ہوگئیں۔

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی ہدایت پر پاک فوج نے دو دستے روانہ کر دیے ہیں۔ اربن سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم زلزلے سے متاثرہ ترکی اور شام میں امدادی سرگرمیوں میں حصہ لے گی۔

تفصیلات کے مطابق پاک فوج کی ٹیموں میں ریسکیو ماہرین، سونگھنے والے کتے، ایک میڈیکل ٹیم، آرمی ڈاکٹرز، نرسنگ سٹاف، ٹیکنیشنز اور سیکیورٹی حکام کے ساتھ 30 بستروں والے موبائل ہسپتال شامل ہیں۔

پاک فوج کی ٹیمیں ترکئی میں زلزلہ زدگان کے لیے امدادی سامان بھی لے جا رہی ہیں جن میں خیمہ، کمبل، کھانے کی اشیاء، ادویات اور دیگر شامل ہیں۔ ریسکیو ایڈ کے دستے پاکستان ایئر فورس کے خصوصی طیارے کے ذریعے ترکی کے شہر اڈانا روانہ ہوئے ہیں، تاکہ ترک حکومت کے ساتھ قریبی رابطہ کاری میں کام کرتے ہوئے ترک عوام کے لیے امدادی سرگرمیاں شروع کی جا سکیں۔

چیئرمین NDMA لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے PAF C-130 کے ذریعے تین ٹن ہنگامی امدادی سامان ترکی اور شام کے لیے روانہ کیا۔

ایک بیان میں چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے کہا کہ این ڈی ایم اے ٹیم اور پاکستان کی مسلح افواج اور وفاقی حکومت دونوں طرف سفارتی ذرائع سے مسلسل رابطے میں ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے دستے ریلیف اور ریسکیو آپریشن مکمل ہونے تک وہاں موجود رہیں گے۔

ترکی، شام اور عراق کا زلزلہ

پیر کے روز ترکی، شام اور عراق میں 7.8 شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، جس سے ہلاکتوں کی تعداد 1400 سے زیادہ ہو گئی جبکہ ہزاروں افراد اب بھی ملبے تلے دب گئے ہیں۔

زلزلے کی شدت 7.8 تھی جو موسم سرما کی صبح کی اولین تاریکی میں آیا، زلزلے کے جھٹکے قبرص اور لبنان میں بھی محسوس کیے گئے۔

جرمن ریسرچ سینٹر فار جیو سائنسز (جی ایف زیڈ) نے کہا کہ زلزلہ جنوبی ترکی کے شہر کہرامنماراس کے قریب 10 کلومیٹر (6 میل) کی گہرائی میں آیا، جب کہ EMSC مانیٹرنگ سروس نے کہا کہ طاقتور زلزلے کے بعد سونامی کے خطرے کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ .

7.8 کے طاقتور زلزلے کے بعد، 7.5 شدت کے ایک اور زلزلے نے ترکی کو ایک بار پھر جھٹکا دیا۔ ریسکیو ٹیموں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔

پورے ترکی میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

تعزیت

وزیر اعظم شہباز شریف نے ترک صدر رجب طیب اردوان کو ٹیلی فون کیا اور زلزلے میں ہونے والے جانی نقصان پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے ترک صدر کو امید دلائی، وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کی امدادی ٹیمیں جلد زلزلہ سے متاثرہ ترکی پہنچ جائیں گی۔ انہوں نے زلزلے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ کا اظہار کیا اور متاثرہ خاندانوں سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان مشکل کی گھڑی میں ترکی اور اپنے شہریوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے اور پاکستان زلزلے کی تباہ کاریوں سے نمٹنے کے لیے زیادہ سے زیادہ مدد فراہم کرے گا جس طرح ترکی نے مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کی تھی۔

وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والی آفات کسی ایک ملک یا خطے تک محدود نہیں ہیں اور آفات کی شدت میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔

صدر ایردوان نے ٹیلی فون پر گفتگو کرنے اور ترک عوام کی حمایت کرنے پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ وزیراعظم اور پاکستانی عوام کے جذبات کی قدر کرتے ہیں۔

علاوہ ازیں وزیراعظم نواز شریف نے شام میں زلزلے کی تباہ کاریوں پر دکھ کا اظہار کیا اور شامی حکومت اور زلزلہ متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کی۔

انہوں نے طاقتور زلزلے میں جاں بحق ہونے والوں کی روح کے لیے اور زخمی شامیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں