عمران خان نے یو ٹرن لیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کے عہدے سے ہٹانے کی کوئی امریکی سازش نہیں ہے۔

سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ ان کی حکومت کے خاتمے کے لیے کوئی امریکی سازش نہیں ہے۔

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ امریکا سپر پاور اور ہمارا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے، جو باتیں سامنے آرہی ہیں ان سے واضح ہے کہ مجھے نکالنے میں امریکا کا کوئی ہاتھ نہیں تھا، وزیراعظم کے عہدے سے ہٹانے کا منصوبہ تھا۔ یہاں سے امریکہ کو برآمد کیا جاتا ہے۔ پاکستان کے عوام کے مفاد میں امریکہ کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی تعلقات ذاتی انا کی بنیاد پر نہیں ہونے چاہئیں، ہمیں ماضی کو چھوڑ کر آگے بڑھنا ہو گا۔ سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ افغانستان کے ساتھ اچھے تعلقات کا خواہاں ہے، اپنے دور میں افغان حکومت کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنے کی پوری کوشش کی، تاہم وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے افغانستان کا دورہ نہیں کیا۔

اپنی حکومت کے خاتمے کا اعتراف عمران خان نے کہا کہ سابق آرمی چیف باجوہ اعلیٰ اختیارات کے حامل ’سپر کنگ‘ تھے اور وہ کسی کو جوابدہ نہیں تھے۔

پی ٹی آئی کے سربراہ نے الزام لگایا کہ سابق سی او ایس قومی احتساب بیورو (نیب) کو بھی کنٹرول کر رہے تھے لیکن اس وقت کے وزیر اعظم ہر قسم کی تنقید برداشت کر رہے تھے۔

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت تاریخ کے بدترین بحران کا شکار ہے، معاشی بحران کے ساتھ ساتھ گورننس کا بھی بحران ہے۔

سابق وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کا مقبوضہ کشمیر یکطرفہ مسئلہ ہے، مغربی ممالک کی جانب سے کشمیر پر کوئی ردعمل نہیں آیا، ہمیں یوکرین روس تنازع میں پوزیشن لینے کا کہا گیا لیکن ہم نے غیر جانبدار رہنے کا فیصلہ کیا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں