نجی جیل میں قید بلوچ خاتون کا منسٹر کے گھر میں قتل

سردار عبدالرحمن کھتران کی نجی جیل میں قید بلوچ خاتون کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا

بارکھان میں کنویں سے ملنے والی تین لاشوں کی شناخت ہوگئی ہے، تینوں آپس میں ماں اور بیٹے ہیں۔

بلوچستان کے شہر بارکھان میں کنویں سے 3 لاشیں ملی ہیں، تینوں افراد کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا تھا، اور مری چوک پر مری قبائل کے عمائدین اور عوام نے لاشیں ملنے پر دھرنا دے رکھا ہے۔

دوسری جانب انکشاف ہوا ہے کہ تینوں لاشیں کوہلو کے رہائشی خان محمد کی بیوی اور دو بیٹوں کی ہیں، اور یہ وہی خاتون ہے جس نے کچھ ہفتے قبل الزام لگایا تھا کہ وہ صوبائی وزیر عبدالرحمان کھیتران کی نجی جیل میں قید ہے اور اس کے ساتھ زیادتی ہوتی ہے۔

الزامات کے بعد اب اسی خاتون اور اس کے بیٹے کی لاشیں ملی ہیں، اور قبائلی رہنما خان محمد مری کا کہنا ہے کہ ایس پی بارکھان نور محمد بڑیچ نے صوبائی وزیر عبدالرحمن کھیتران کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے سے انکار کردیا ہے، ہم نعشوں کو صوبائی دارالحکومت کوئٹہ منتقل کرکے بھرپور احتجاج کریں گے۔ دوسری جانب صوبائی وزیرعبدالرحمان کیتھران نے خود پر لگے الزامات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ اگر میری کوئی نجی جیل ہے تو تحقیقات کریں

50% LikesVS
50% Dislikes

Author

اپنا تبصرہ بھیجیں