رمضان المبارک کے آخری عشرے میں غیر مسلموں کے مسجد اقصیٰ میں داخلے پر پابندی عائد

اسرائیل نے گزشتہ دس سالوں سے رمضان کے مہینے میں تمام غیر مسلموں کے لیے مسجد اقصیٰ تک رسائی کو محدود کر رکھا ہے۔

اسرائیلی حکومت کا خیال ہے کہ اگر اس سال ہر ایک نے وہی کیا جو اسے کرنا تھا تو اس سے علاقے میں امن و امان کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی اور لوگوں کے درمیان رواداری کو فروغ دینے میں بھی مدد ملے گی۔ پچھلے سال حالات بہت بہتر ہوئے کیونکہ سب نے اصولوں پر عمل کیا۔

ایک طرف اسرائیلی وزیر داخلہ بین گوور نے اس تجویز کی سخت مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ سال کے کسی بھی وقت یہودیوں کے مسجد اقصیٰ میں داخلے پر پابندی نہیں لگنی چاہیے۔ لیکن دوسری طرف کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ یہودیوں کو مسجد اقصیٰ کے اندر عبادت کرنے کی بالکل اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ سمجھتے ہیں کہ یہودیوں کو کسی بھی وقت عبادت سے محروم نہیں ہونا چاہیے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں