حکومت کے پاس کوئی پلان نہیں ، معیشت کے ساتھ کھلواڑ ہو رہا ہے ، مفتاح اسماعیل
سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ حکومت کے پاس معیشت کو بہتر بنانے میں مدد کے لیے کوئی منصوبہ نہیں ہے، جو اس وقت پاکستان کے لیے ایک بڑا مسئلہ ہے۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستانی معیشت کے ساتھ گڑبڑ کر رہی ہے اور آج یہ ٹھیک نہیں جا رہا۔ ڈالر 300 روپے تک پہنچ گیا ہے، اور شرح سود فی الحال 2 فیصد ہے۔ مفتاح کا کہنا ہے کہ اگر شرح سود میں 3 فیصد اضافہ ہوتا تو حکومت کو ہر سال 900 ارب روپے مزید خرچ کرنے پڑتے۔
سابق وزیر خزانہ کاکہنا تھا کہ ڈالر کی قیمت کو مصنوعی طریقے سے کنٹرول کرنے کی کوشش کے منفی اثرات سامنے آئے ،اس کے بعد جب آئی ایم ایف کے کہنے پر ڈالر سے کیپ اٹھایا تو اس کی قیمت 230سے سیدھی 260تک پہنچ گئی ،پھر آپ پیٹرول سستا کرتے ہیں اور اگلے دو روز میں ڈالر 30 روپے بڑھ جاتا ہے، یہ کوئی سنجیدہ اکنامک پالیسی نہیں ہے۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھاکہ دوست ممالک عموماً ہماری بڑی مدد کرتے ہیں، چین نے اس صورت حال میں بھی 70 ملین ڈالر دیے ہیں، پاکستان کی مدد کرنے پر حکومت اور عوام کو چین کا شکریہ ادا کرنا چاہیے۔