قرض ادائیگی کے اخراجات حکومت کی مجموعی آمدن سے بھی تجاوز کرگئے

اس سال حکومت نے قرض کی ادائیگی پر کمائی سے زیادہ رقم خرچ کی ہے۔

گزشتہ چند مہینوں میں سرکاری قرضوں پر سود کی ادائیگی میں بہت اضافہ ہوا ہے۔ ہمیں ہر ماہ سود کی مد میں جو کل رقم ادا کرنی پڑتی ہے وہ اب 3 کھرب روپے سے زیادہ ہے۔

گزشتہ تقریباً 4سالوں کے دوران مرکزی بینک کی طرف سے مقرر کردہ شرح سود تقریباً دوگنی ہو کر 20 فیصد ہو گئی ہے جس سے حکومت کے قرض سے متعلق اخراجات میں نمایاں اضافہ ہوا ،شرح سود میں مزید اضافہ متوقع ہے کیونکہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ شرح سود میں حالیہ اضافے سے مکمل طور پر مطمئن نہیں۔

وفاقی مالیاتی کارروائیوں کی تفصیلات میں جولائی کیلیے ایف بی آر کی طرف سے دعوی کردہ ٹیکس وصولی میں 20 ارب روپے کے تضاد کا بھی انکشاف ہوا۔

وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے فروری تک 4.493 ٹریلین روپے کی ٹیکس وصولی کا دعویٰ کیا۔تضاد کو ایڈجسٹ کرنے کے بعد رواں مالی سال کے پہلے آٹھ ماہ کے دوران ٹیکس کا شارٹ فال 232 ارب روپے ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں