مولانا صوفی قیوم کے قتل کے الزام میں دو ملزمان گرفتار

پولیس نے مولانا صوفی قیوم کے قتل میں ملوث دو ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔ ان کا خیال ہے کہ یہ قتل اس لیے کیا گیا ہے کہ اس میں ملوث دو افراد کے درمیان سازش کا تنازعہ تھا۔ پولیس کا یہ بھی ماننا ہے کہ قتل کے لیے کرائے کے قاتلوں کو استعمال کیا گیا۔

ڈی آئی جی ایسٹ کے مطابق مفتی عبدالقیوم اور مولانا عبدالقیوم پر فائرنگ کرنے والے ملزمان میں سے ایک کے بارے میں معلوم ہے کہ وہ ماضی میں سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے لیے دیگر افراد کو بھی قتل کر چکا ہے۔ دوسرے مشتبہ شخص کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ انہوں نے دو افراد کو قتل کرنے کے بعد پہلے ملزم کو فرار ہونے میں مدد کی تھی۔ یہ فائرنگ مذہب یا سیاست سے متاثر نہیں تھی، ملزمان نے قتل کا اعتراف کر لیا ہے۔

پولیس کے مطابق علی اکبر اہم شوٹر تھا، دوسرے کا نام تنویر ہے، ملزم نے 2013 میں سیاسی مخالف کو قتل کیا۔واضح رہے کہ کراچی کے علاقے گلستانِ جوہر کے بلاک 9 میں مسلح ملزمان کی فائرنگ سے  پاکستان علماء ایسوسی ایشن کے رکن مولانا عبدالقیوم صوفی جاں بحق ہو گئے تھے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں