ورچوئل رئیلٹی میں موت اور اس کے بعد کی زندگی کا تجربہ کرایا جانے لگا
سائنسدانوں نے زندگی کے بارے میں بہت کچھ سیکھا ہے، لیکن وہ نہیں جانتے کہ ہمارے مرنے کے بعد کیا ہوتا ہے۔ ایک طویل عرصے سے، وہ “ہم کیسے مرتے ہیں؟” جیسے سوالات کا جواب دینے سے قاصر رہے ہیں۔ یا “مرنے کے بعد ہمارے ساتھ کیا ہوتا ہے؟” لیکن ایک آسٹریلوی فنکار نے ورچوئل رئیلٹی ہیڈسیٹ کا استعمال کرکے معلوم کرنے کا طریقہ نکالا ہے۔
شان گلیڈویل نے ایک ایسی مشین ایجاد کی جو لوگوں کو زندگی میں موت کا تجربہ کرنے دیتی ہے۔ یہ میلبورن میں ایک نمائش ہے، اور لوگ یہ دیکھنے کے لیے VR ہیڈسیٹ استعمال کر سکتے ہیں کہ ہسپتال کے بستر کیسا نظر آتا ہے۔ نمائش کے انچارج اہلکار کا کہنا تھا کہ یہ بستر لوگوں کو دکھانے کے لیے ہیں کہ موت کس طرح زندگی کا حصہ بن سکتی ہے۔
مارکوس کروک نے بتایا کہ بیڈ پر لیٹا شخص جب وی آر ہیڈ سیٹ کے ذریعے اپنی موت اور اس کے بعد کے مناظر دیکھ رہا ہوتا ہے، اس وقت اس کے دل کی دھڑکن اور دماغ کی فعالیت کی مسلسل نگرانی کی جا رہی ہوتی ہے۔ جونہی خوف اور پریشانی اس آدمی کے لیے حد سے بڑھنے لگتی ہے، عملے کے لوگ اس گیجیٹ کو بند کر دیتے ہیں۔ شان گلیڈ ویل کی اس تخلیق کو ’پاسنگ الیکٹریکل سٹارمز‘ (Passing Electrical Storms)کا نام دیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق یہ نمائش اگست کے آخر تک جاری رہے گی۔