شمالی کوریا کے وہ قوانین جن کے بارے میں کسی کو یقین نہ آئے 

شمالی کوریا کے کچھ قوانین جو دوسرے ممالک کے لوگوں کو عجیب لگتے ہیں ذیل میں درج ہیں۔ ٹائمز آف انڈیا اخبار نے ان کے بارے میں لکھا ہے۔

کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ بچوں کے لیے دوسرے ممالک کی فلمیں یا گانے دیکھنا یا سننا اچھا نہیں ہے۔

شمالی کوریا میں غیرملکی فلموں، ڈراموں اور گیتوں پر پابندی عائد ہے، جس کی خلاف ورزی پر سزائے موت بھی ہو سکتی ہے۔شمالی کوریا میں صرف تین ٹی وی چینلز ہیں اور ان پر حکومت کی مرضی کے تحت مواد نشر ہوتا ہے۔

بین الاقوامی فون کال کرنا جرم

شمالی کوریا کے کے شہریوں کے لیے انٹرنیشنل فون کال کرنا بھی جرم ہے۔2007ءمیں ایک فیکٹری کے مالک نے بغیر اجازت انٹرنیشنل فون کالز کی تھی جس پر اسے فائرنگ سکواڈ کے سامنے کھڑا کرکے ڈیڑھ لاکھ لوگوں کی موجودگی میں موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا۔اس شخص نے اپنی فیکٹری کے تہہ خانےمیں 13فون انسٹال کر رکھے تھے جن سے وہ بیرون ممالک کالز کرتا تھا۔

کم جونگ ان سے بے وفائی کی سزا موت

شمالی کوریا کے حکمران کم جونگ ان سے بے وفائی کی سزا بھی موت ہے۔ 2005ءمیں ملک کے وزیردفاع ہیون یانگ کول کو 100لوگوں کے سامنے توپ کے آگے کھڑا کرکے گولے سے اڑا دیا گیا تھا۔اس کا جرم یہ تھا کہ اسے کم جونگ ان کے ساتھ میٹنگ کے دوران اونگھ آ گئی تھی۔

تین نسلوں کو سزا

شمالی کوریا میں اگر کوئی شخص جرم کرتا ہے تو صرف اسے ہی سزا نہیں ہوتی بلکہ اس کے دادا دادی، ماں باپ اور بچوں کو بھی سزا دی جاتی ہے۔ یہ خوفناک قانون لوگوں کو جیلوں سے بھاگنے سے روکنے کے لیے بنایا گیا تھا۔

حکومت سے منظور شدہ ہیئر سٹائلز

شمالی کوریا میں حکومت کی طرف سے مردوں کے لیے 10اور خواتین کے لیے 18ہیئر سٹائلز کی منظوری دی گئی ہے۔ ان 28سٹائلز کے علاوہ کسی سٹائل میں بال کٹوانا جرم ہے۔ان 28سٹائلز میں شمالی کوریا کے حکمران کم جونگ ان کا ہیئر سٹائل شامل نہیں ہے۔ اس قانون کا مقصد ہی ان کے ہیئر سٹائل کو منفرد رکھنا ہے۔

بیس بال گیم

پوری دنیا میں بیس بال گیم کے قوانین یکساں ہیں لیکن شمالی کوریا میں انہیں تبدیل کر دیا گیا ہے۔مثال کے طور پر شمالی کوریا میں اگر آپ 3شاٹس مِس کرتے ہیں تو آپ کا ایک پوائنٹ کٹ جاتا ہے۔

دارالحکومت پیانگ یانگ میں رہائش کے لیے اجازت لازمی

کم جونگ ان چاہتے ہیں کہ دارالحکومت میں صرف بااثر، دولت مند اور کامیاب ترین لوگ ہی رہائش پذیر ہوں، چنانچہ اس شہر میں رہنے کے لیے خصوصی اجازت نامہ درکار ہوتا ہے۔

طالب علموں کا اپنے ڈیسک اور کرسی کی قیمت ادا کرنا

شمالی کوریا کے سکولوں میں طالب علموں کو اپنے ڈیسک اور کرسی کی قیمت ادا کرنی پڑتی ہے۔ سکول فیس میں انہیں یہ چیزیں مہیا نہیں کی جاتیں۔

بائبل پر پابندی

بائبل کو چونکہ مغربی ثقافت کی علامت سمجھا جاتا ہے لہٰذا شمالی کوریا میں اس پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ ایک مسیحی خاتون، جو لوگوں میں بائبل تقسیم کرتے ہوئے پکڑی گئی تھی، اسے سزائے موت دے دی گئی تھی۔

آئی فونز اور لیپ ٹاپس پر پابندی

شمالی کورین حکومت نے ایپل اور چند دیگر کمپنیوں کی مصنوعات پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ چنانچہ آئی فونز اور کچھ دیگر کمپنیوں کے لیپ ٹاپس اور دیگر مصنوعات رکھنا شمالی کورین شہریوں کے لیے ممنوع ہے۔

سخت کسٹمز قوانین

اگر آپ ایک سیاح ہیں تو شمالی کورین کسٹمز آفیسرز آپ کے پاس موجود گیتوں، فلموں اور تحریری مواد کو مکمل طور پر چیک کریں گے اور اس کے بعد ہی آپ کو ملک میں داخلے کی اجازت دی جائے گی۔

جیل کیمپس

کہا جاتا ہے کہ 2لاکھ شمالی کورین شہری جیل کیمپس میں رہتے ہیں۔ انہیں مبینہ سیاسی جرائم میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اگر کوئی شخص سیاسی جرم کا مرتکب ہوتا ہے تو اس کے ساتھ اس کی پوری فیملی کو بھی گرفتار کر لیا جاتا ہے۔ اگر کوئی شخص جیل سے فرار ہوتا ہے تواس کی پوری فیملی کو قتل کر دیا جاتا ہے۔ ان جیل کیمپس میں قید 40فیصد لوگ غذائی قلت سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔کیمپس میں ان سے جبری مشقت کروائی جاتی ہے اور ان میں سے اکثر اپنی موت تک اس بیگار پر مجبور رہتے ہیں۔

مختلف کیلنڈر

شمالی کوریا کا کیلنڈر باقی دنیاسے مختلف ہے۔ یہ کیلنڈر 15اپریل 1912ءسے شروع ہوتا ہے، جو شمالی کوریا کے انقلابی لیڈر کم اِل سنگ کی تاریخ پیدائش ہے۔

ایک ہی انتخابی امیدوار

شمالی کوریا کے انتخابات میں 17سال سے زائد عمر کے تمام شہریوں کے لیے ووٹ ڈالنا لازمی ہے مگر ہر الیکشن میں بیلٹ پیپر پر صرف ایک ہی آپشن ہوتا ہے، کم جونگ ان۔ چنانچہ ہر الیکشن میں کم جونگ ان 100فیصد ووٹوں کے ساتھ ملک کے حکمران منتخب ہوجاتے ہیں۔

کم اِل سنگ واحد حقیقی لیڈر

شمالی کوریا میں کم جونگ اِل کو ملک کا واحد حقیقی لیڈر تصور کیا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان کے بعد ان کا بیٹا حکمران رہا اور اب ان کا پوتا ملک کا مطلق العنان حکمران ہے۔

منشیات پر پابندی مگر بھنگ عام دستیاب

شمالی کوریا میں منشیات رکھنا، استعمال کرنا یا بیچنا جرم ہے تاہم بھنگ سڑکوں کے کنارے خود رو پودوں کی طرح اگی ہوئی ہے اور اگر کوئی مقامی شخص اسے استعمال کرنا چاہے تو اسے کوئی روک ٹوک نہیں ہوتی۔

حکمران یا اس کی فیملی کی ہتک سنگین جرم

شمالی کوریا میں حکمران کم جونگ ان اور اس کی فیملی کی ہتک انتہائی سنگین جرم ہے جس میں سزائے موت تک ہو سکتی ہے۔

ملک چھوڑنے کی ممانعت

آپ حیران ہوں گے کہ شمالی کوریا کے لوگ کیوں اتنے سخت قوانین جھیل رہے ہیں، ملک سے بھاگ کیوں نہیں جاتے؟ اس کا سبب یہ ہے کہ شمالی کوریا کے شہریوں کے ملک چھوڑنے پر پابندی ہے۔ کوئی بھی شہری اگر آفیشل دستاویزات کے بغیر سرحد عبور کرتا ہے، گارڈز اسے گولی مار دیتے ہیں۔ 

سیاحوں کے لیے سخت قوانین

شمالی کوریا جانے والے تمام سیاحوں کی کڑی نگرانی کی جاتی ہے۔ہر سیاح کو ایک گائیڈ مہیا کیا جاتا ہے، جو ہمہ وقت اس کے ساتھ رہتا ہے۔ اگر کوئی سیاح اپنا گروپ چھوڑتا ہے یا کسی مقامی شخص سے بات کرنے کی کوشش کرتا ہے، اسے گرفتار کر لیا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، سیاحوں کو مخصوص روٹس کے ذریعے کچھ مخصوص مقامات تک ہی لیجایا جاتا ہے۔

فوجی سروس لازمی

شمالی کوریا کے ہر شہری کے لیے فوجی سروس لازمی ہے۔ مردوں کو 10سال اور خواتین کو 7سال فوج میں لازمی ملازمت کرتی ہوتی ہے۔

ہر رات لازمی لوڈ شیڈنگ

شمالی کوریا میں ہر رات لازمی لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے، جس کا مقصد توانائی کی بچت کرنا ہے۔ اس کے علاوہ ملک میں بجلی استعمال کرنے کے لیے اجازت درکار ہوتی ہے اور شہریوں کے لیے مائیکروویو رکھنا غیرقانونی ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں