شاہین آفریدی کی کرکٹ میں آنے کی دلچسپ کہانی

شاہین شاہ آفریدی کی کہانی ان کے بھائی سے شروع ہوتی ہے جو شاہین کے ابتدائی کرکٹ کیریئر کی کہانی سناتے ہیں۔ شاہین ایک تیز گیند باز تھے اور 1990 کی دہائی میں پاکستان کے لیے کھیلتے تھے۔ وہ بہت کامیاب رہا اور بہت سے ایوارڈز جیتے۔

شاہین نے مجھے فون کیا اور پوچھا کہ کیا میں فاٹا انڈر 16 کے ٹرائلز میں کھیل سکوں گا۔ میں نے اتفاق کیا، اس لیے میں یہاں ہوں۔

ریاض آفریدی نے بتایا کہ شاہین سب سے چھوٹا تھا اور ٹرائلز کے لیے وہ پشاور نہیں جاسکتا تھا تو میں نے دوسرے بھائی سے کہا کہ آپ شاہین کو پشاور لے جاؤ۔

حال ہی میں ایک انٹرویو کے دوران پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر ریاض آفریدی نے اپنے چھوٹے بھائی شاہین شاہ آفریدی کے بچپن اور کرکٹ میں دلچسپی کے واقعات بیان کیے۔ریاض آفریدی نے کہا کہ شاہین کو میں نے ایک چیز یہ کہی تھی کہ تم نے کبھی میرا نام استعمال نہیں کرنا کہ میں ریاض آفریدی کا بھائی ہوں، تم میں ٹیلنٹ ہوگا تو تم خود سامنے آؤ گے۔

انہوں نے کہا کہ شاہین کو بچپن سے ہی کرکٹ کا جنون اور عشق تھا، جب بھی میں ٹور سے آتا تھا تو وہ میرے پیڈز اور بلے سے کھیلتا رہتا تھا، یہاں تک کہ وہ پیڈز پہن کر سو بھی جاتا تھا۔ریاض آفریدی نے کہا کہ پاکستان ٹیم ہارتی تھی تو شاہین آفریدی دو دو دن کھانا نہیں کھاتا تھا۔انہوں نے کہا کہ شاہین کو میں نے یہی بولا کہ بیٹا ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی کھیل لیے، مجھے چاہیے کہ آپ ٹیسٹ کرکٹ کھیلو، ایک ریکارڈ آجائے اور میرے گھر میں 2 ٹیسٹ پلیئر ہوں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں