سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل پر عمل درآمد روک دیا گیا

سپریم کورٹ نے سپریم کورٹ کے طریقہ کار سے متعلق بل کے بارے میں فیصلہ سنا دیا ہے۔

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کو اگلے نوٹس تک روک دیا گیا ہے۔

حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ صدر بل پر دستخظ کریں یا نہ کریں دونوں صورتوں میں بل پر عملدرآمد نہیں کیا جاسکتا ۔

حکم نامے میں سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کو عدلیہ کے معاملات میں مداخلت اور عدلیہ کی آزادی کے خلاف قرار دیا گیا ہے۔

سپریم کورٹ نے تحریری حکم جاری کرتے ہوئے مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی، تحریک انصاف،جے یو آئی، ایم کیو ایم، بی اے پی، ق لیگ کو بھی نوٹس جاری کیےہیں.

حکم نامے میں کہا گیا کہ عدالت کسی قانون کو معطل نہیں کر سکتی لیکن بادی النظر میں بل کے ذریعے عدلیہ کی آزادی میں مداخلت کی گئی، عدلیہ کی آزادی میں مختلف طریقوں سے براہ راست مداخلت کی گئی ہے.

عدالتی حکمنامے کے مطابق بل قانون کا حصہ بنتے ہی عدلیہ کی آزادی میں مداخلت شروع ہو جائے گی، بل پر عبوری حکم کے ذریعے عملدرآمد روکنے کے سوا کوئی چارہ نہیں.

کیس کی آئندہ سماعت عید کے بعد 2 مئی کو ہوگی ۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں