حکومت نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل سے متعلق عدالتی حکم مسترد کردیا

حکومت سپریم کورٹ کے طریقہ کار اور پریکٹس بل کو اس وقت تک روکنا نہیں چاہتی جب تک وہ یہ نہیں جان لیتی کہ اس کے ساتھ کیا کرنا ہے۔

حکمران جماعتوں کا کہنا ہے کہ اگر ہم محض قیاس آرائیوں کی بنیاد پر متنازعہ اور یک طرفہ بنچ بنائیں گے تو قانون نہیں بنے گا۔ یہ نہ صرف موجودہ قانونی طریقہ کار کے خلاف ہے بلکہ منطق کے بھی خلاف ہے۔ یہ سب سے بری چیز ہے جو ہو سکتی ہے، یہ انصاف اور سپریم کورٹ کی ساکھ کا قتل ہے۔

اتحادی جماعتوں کی جانب سے جاری ہونیوالے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ نہیں،”ون مین شو” کا شاخسانہ ہے جسے عدالتی تاریخ میں سیاہ باب کے طور پر یاد رکھا جائے گا، یہ وفاق پاکستان پر حملہ اور سپریم کورٹ کے سینئر ترین ججوں پر بھی عدم اعتماد ہے۔

اتحادی جماعتوں نے کہا کہ وکلاء برادری آئین و قانون کے ساتھ ہونے والے سنگین مذاق کا نوٹس لے اوراصولوں کی پاسداری کیلئے آواز بلند کرے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں