وفاقی دارلحکومت میں منکی پاکس کے 20 مشتبہ کیسز سامنے آگئے
دارالحکومت اسلام آباد میں 20 افراد ایسے ہیں جنہیں منکی پاکس نامی بیماری ہو سکتی ہے۔
پنجاب میں صحت کے انچارج شخص نے بتایا کہ منکی پاکس ابھی زیادہ نہیں پھیل رہا ہے۔ وہ اس کے لیے ٹیسٹ کر سکتے ہیں لیکن ابھی تک اسے روکنے کے لیے کوئی دوا نہیں ہے۔ وہ دوسرے ممالک سے دوا لینے کی کوشش کریں گے۔
9 سے 15 سال کی عمر کے کچھ بچوں کو منکی پاکس با آسانی ہو سکتا ہے، اس لیے ہسپتالوں میں صرف ان کے لیے خصوصی کمرے بنائے گئے ہیں۔
سندھ میں وزیر صحت عذرا پیچوہو کا کہنا ہے کہ جو لوگ منکی پاکس میں مبتلا کسی کے قریب ہوں انہیں دوسروں سے دور رکھا جائے اور ان پر گہری نظر رکھی جائے۔ اگر کوئی بیمار ہو جائے تو اسے متعدی امراض کے لیے خصوصی ہسپتال لے جایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ منکی پاکس کی ٹیسٹ کٹس دستیاب نہیں ہیں، سیمپلز این آئی ایچ یا بیرون ملک بھیجے جا سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان میں منکی پاکس کا پہلا کیس کل اسلام آباد میں رپورٹ ہوا تھا ، متاثرہ شخص سعودی عرب سے بے دخل ہو کر وطن واپس آیا تھا، جہاز میں متاثرہ شخص کے ساتھ بیٹھنے والے مسافر میں بھی وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔