تائیوان نے امریکہ سے ایسی امید لگا لی کہ چین کے غصے کی انتہا نہ رہے
تائیوان کے وزیر دفاع نے کہا ہے کہ تائیوان اس سال واشنگٹن سے 500 ملین ڈالر کے ہتھیاروں کے پیکج کی توقع کر رہا ہے تاکہ ہتھیاروں کی خریداری میں تاخیر کو پورا کیا جا سکے۔
یہ خود مختار جزیرہ چین کے حملے کے مسلسل خطرے میں رہتا ہے، تائیوان دعویٰ کرتا ہے کہ اگر ضرورت پڑی تو طاقت کے ذریعے چین ایک دن اس کے علاقے پر قبضہ کر لے گا ۔ بیجنگ کی جانب سے جزیرے کے ساتھ بڑھتے ہوئے تناؤ کے باعث تائیوان کے اہم اتحادی امریکہ نے ستمبر میں تائیوان پالیسی ایکٹ کی منظوری دی تھی ، جس کے تحت نئی قانون سازی تائپے کو اربوں کی فوجی امداد فراہم کرے گی۔
لیکن ہتھیاروں کی فراہمی میں تاخیر ہورہی ہے، اور تائیوان کے وزیر دفاع چیو کو چینگ نے پیر کو اس بات کی تصدیق کی کہ واشنگٹن تائی پے کے ساتھ ایک الگ اور تیز رفتار ہتھیاروں کے پیکج پر بات کر رہا ہے۔چیو نے پارلیمنٹ میں ‘فوجی امداد’ کے پیکج کے بارے میں پوچھے جانے پر قانون سازوں کو بتایا کہ 500 ملین ڈالر کے پیکج کے استعمال کا مقصد ہمارے اسلحے کی خریداری میں کسی بھی تاخیر یا دیر سے ترسیل پر ہمیں سپاٹ گڈز (فوری ڈیلیوری کے لیے دستیاب) کی فراہمی کو ترجیح دینا ہے۔’