ہم نے ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچالیا ہے، احسن اقبال
وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہنا ہے کہ ہم نے ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچالیا، اب ہم آہستہ آہستہ استحکام کی طرف بڑھ رہے ہیں
تفصیلات کے مطابق وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک 4سال بغیرکسی روڈمیپ کےچلتارہا، گزشتہ 4سال میں پاکستان کےمعاشی مسائل گھمبیرہوئے۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ وزارت خزانہ نے700ارب روپےپی ایس ڈی پی تجویزکیاتھا، معیشت میں گروتھ لانی ہے توترقیاتی بجٹ میں اضافہ کرناناگزیرہے، وزیراعظم نے 1100 ارب کے پی ایس ڈی پی کی منظوری دی ہے۔
وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ 2018میں ن لیگ حکومت نے ایک ہزارارب روپے کاترقیاتی بجٹ دیاتھا، سال 2018میں پاکستان کاترقیاتی بجٹ کاحجم 1000ارب تھا، جو گزشتہ سال ترقیاتی بجٹ کاحجم 550 ارب روپے رہ گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں سی پیک کو ردی کی ٹوکری میں پھینکا گیا، وزیر اعظم نے 1100ارب کے ترقیاتی بجٹ کی منظوری دی، جس میں سے 950ارب روپےترقیاتی کاموں پرخرچ کرنےکی منظوری دی ہے جبکہ 150 ارب روپے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کےتحت خرچ ہوں گے۔
احسن اقبال نے بتایا کہ جن حالات میں پاکستان کوچھوڑاگیااس وقت پیشگوئی تھی کہ ڈیفالٹ ہو جائے گا، حکومت نے مشکل حالات سے پاکستان کو نکال لیا ہے، حکومت نےدرپیش چیلنجز کے باوجودملک کو ڈیفالٹ سے بچایا، اب ہم آہستہ آہستہ استحکام کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
بجٹ کے حوالے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ آئندہ مالی سال جی ڈی پی گروتھ کا ہدف 3.5 فیصد ، سروسز شعبے کا ہدف 3.6، مینو فیکچرنگ کا ہدف 4.3 فیصد ، مہنگائی کاہدف 21فیصدتک مقررکیاگیاہے جبکہ آئندہ مالی سال برآمدات 30ارب ڈالر ،درآمدات 58ارب ڈالر ہوں گی۔
انھوں نے مزید کہا کہ نگراں حکومتیں ایک سو بیس دن کا بجٹ بناسکتی ہیں، آٹھ ماہ کے بجٹ کی منظوری منتخب ہو کر آنے والی حکومتیں دیں گی۔