پشین پاسپورٹ افیسر ملک انور اعوان سے شہری نالاںشہریوں کا کہنا تمام دستاویزات ہونے باجود بلاوجہ تنگ کرناسمجھ سے بالاتر ہے،پشین میں لوکل باشندوں کے لیے پاسپورٹ کا حصول عزاب بن گئے*پشین پاسپورٹ آفس میں لوکل شہریوں کو بلاوجہ تنک کرنا شروع کردیا ۔۔زرائع سے معلوم ہوا۔ ملک انور گزشتہ کئی سالوں کوئٹہ میں انچارج تھا۔ جس کو پشین ٹرانسفر کردیا گیا۔ پشین پاسپورٹ آفس انچارج اپنے چارج پر ناخوش ہونے کی غصہ لوکل شہریوں پر نکال رہے ہیں۔پشین کا مستقل باشندہ ہے۔ جو کہ قوم ترین سے تعلق رکھتے ہے۔ اس کے بچوں کا پاسپورٹ پہلے تین دفعہ بن چکے تھے۔ چوتھے دفعہ بنانے گئی تھے۔ تمام ثبوت دیکھا کر ۔۔پھر بھی بنانے سے انکاری ۔۔۔زرائع سے معلوم ہوا۔ انچارج افسر ملک انور اعوان جان بوجھ کر لوکل لوگوں کا کام روک ،اس بہانے پر اپنے خود کو ٹرانسفر کرنا چاہتا ہے۔شہری نے یہ شکایات بھی کی ہے۔پاسپورٹ آفیسر ہر شہری کو افغانی شہری سمجھ کر قسم قسم طریقوں سے تنگ کرتے ہیں۔ پیسوں دینے پر مجبور کردیتے ہیں۔ شہری اپنے فیملی پاسپورٹ جمع کرنے گئے تھے۔ 1976 ریکارڈ لانے کی ڈیمانڈ ،وہ پورا دینے پر پولیس کی کلیئرنس ،پولیس کلیئرنس کے بعد پھر بھی آفیسر کی من مانی جاری ہے۔ پاسپورٹ جمع اپلوڈ کرنے سے انکاری ۔۔۔وجہ اپنے خود کو ٹرانسفر کرنا چائتے ہیں۔ شہری نے اہل علاقہ پشین کے مشران اور اعلی احکام سے اپیل کی ہے۔ کہ ملک انور کو ٹرانسفر بلکہ اسکو معطل کیا جائے۔یا بلوچستان کے ضلع سے ٹرانسفر کیا جائے۔
Load/Hide Comments